دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر انِل کمار نے کیجریوال حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'سیاست میں شفافیت اور بدعنوانی کے لیے جن لوک پال کی تشکیل کی تعریف کرنے والے اروند کیجریوال اب تک لوک آیوکت تقرر نہیں کرسکے ہیں۔' Anil Kumar Criticism of Kejriwal government
انہوں نے کہا کہ 'اروند کیجریوال نے کانگریس کی شیلا دکشت حکومت پر جن لوک پال کی تشکیل اور بدعنوانی کا الزام لگایا تھا اور وہ خود آج تک اس جن لوک پال کی تشکیل نہیں کرسکے ہیں۔' Formation of Jan Lokpal in Delhi
انل کمار نے کہا کہ 'جن لوک پال کی 49 دنوں کی حکومت کو یہ کہہ کر گرا دیا گیا کہ اگر ہمیں مکمل تعاون ملے تو ہم کرپشن سے پاک اور شفاف انتظامیہ کے لیے جن لوک پال تشکیل دیں گے۔'
انل کمار نے کہا کہ 'ہائی کورٹ کے نوٹس کے بعد جسٹس ریوا کھیترپال نے اپریل 2015 کے مہینے میں لوک آیوکت کا عہدہ سنبھالا تھا، جن کی میعاد 16 دسمبر 2020 کو ختم ہونے کے بعد سے لوک آیوکت کا عہدہ خالی پڑا ہے۔' Appointment of Lokayukta in Delhi
انہوں نے کہا کہ 'ایک آر ٹی آئی کے مطابق 24 جنوری 2022 تک عاپ کے 38 اراکین اسمبلی کے خلاف لوک آیوکت کے دفتر میں تقریباً 100 سنگین مقدمات زیر التوا ہیں اور لوک آیوکت نہ ہونے کی وجہ سے کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔'
کمار نے کہا کہ 'کیجریوال نے 2015 سے جن لوک پال پر بحث کرنا بند کر دیا ہے کیونکہ 80 فیصد وزراء بشمول وزیراعلیٰ بدعنوانی اور جرائم میں ملوث ہیں جبکہ حال ہی میں کارپوریٹر گیتا راوت جو نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کے بہت قریبی ہیں کو سی بی آئی نے 20 ہزار رشوت لیتے گرفتار کیا۔'
انل کمار نے کہا کہ 'جنوری 2019 میں اُس وقت کے لوک آیوکت ریوا کھیترپال نے وزیر اعلیٰ کیجریوال سمیت دہلی کے تمام 68 اراکین اسمبلی کو نوٹس دیا تھا اور ان سے کہا تھا کہ وہ اپنے اثاثوں کے بارے میں معلومات دیں، جب کہ دسمبر 2020 تک کسی نے بھی معلومات نہیں دی۔ اس کے برعکس لوک آیوکت پر ہی سوال اٹھائے گئے۔'
انل کمار نے کہا کہ 'اروند کیجریوال سمجھتے ہیں کہ 'جن لوک پال' کی تشکیل اور لوک آیوکت کی تقرری کے بعد ان کی اور ان کے وزراء، اراکین اسمبلی کی مشکلات بڑھ سکتی ہے اس لیے وہ جان بوجھ کر لوک آیوکت کی تقرری نہیں کرنا چاہتے۔'
انہوں نے کہا کہ 'کبیر فاؤنڈیشن، شراب لائسنس گھوٹالہ اور کلاس روم گھوٹالے سے کجریوال نے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو بچایا، عمران حسین کو راشن اور آکسیجن گھوٹالہ سے، ستیندر جین کو تمام PWD گھوٹالے سے، کیلاش گہلوت کو DTC 4288 کروڑ کے گھوٹالے سے بچایا۔'
انل کمار نے کہا کہ اروند کیجریوال عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے لیڈروں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں تاکہ دونوں پارٹیوں کے اتحاد کی وجہ سے دہلی میں ڈبل انجن والی حکومتیں چل سکیں۔'
یہ بھی پڑھیں: Congress Jan Jagran Pol Khol Yatra:'دہلی فسادات میں کیجریوال کا رویہ مشکوک ہے'
انہوں نے کہا کہ 'بی جے پی نے 15 سال میں بدعنوانی کرکے کارپوریشنوں کو کنگال کردیا ہے اور اپنے کارپوریشن کونسلرز پر بدعنوانی کا الزام لگا کر انتخابات سے قبل پارٹی سے نکال دیا ہے۔ ابھی حال ہی میں بی جے پی نے سیدلاجیب وارڈ کے کونسلر سنجے ٹھاکر، نیو اشوک نگر وارڈ سے رجنی پانڈے اور مکھرجی نگر وارڈ کی کونسلر پوجا مدن کو پارٹی سے نکال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی بدعنوانی اور سیاسی موقع پرستی میں ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔'