نئی دہلی: دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) کے انتخابات سے ٹھیک پہلے، عام آدمی پارٹی کی حکومت والی دہلی حکومت پر جس طرح نئی ایکسائز پالیسی کو نافذ کرنے میں بدعنوانی کے الزامات لگے۔ سی بی آئی نے کیس درج کیا اور اس سلسلے میں بہت سے نامزد افراد کو جیل جانا پڑا، کہا جا رہا تھا کہ اس معاملے سے عآپ کی شبیہ کو نقصان پہنچے گا اور ایم سی ڈی میں اس کا فائدہ بی جے پی کو ہوگا۔ تاہم انتخابی نتائج نے اسے غلط ثابت کیا۔ AAP Defeats BJP
انتخابی تجزیہ کار راس بہاری کے مطابق دہلی حکومت کی ایکسائز پالیسی اور تہاڑ جیل میں بند ستیندر جین ایم سی ڈی انتخابات میں کوئی مسئلہ نہیں بنے۔ ان کے مطابق بی جے پی کی منفی انتخابی مہم عآپ کے سامنے پر بے اثر ثابت ہوئی ہے۔
دراصل دہلی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے لیے وقار کا مسئلہ بن گیا تھا۔ اس بار بی جے پی کیجریوال حکومت کی ناکامیاں گنا کر الیکشن جیتنے کی کوشش میں تھی۔ لیکن بی جے پی ایسا کرنے میں ناکام رہی اور عام آدمی پارٹی نے بی جے پی کو پندرہ برس بعد ایم سی ڈی سے بے دخل کردیا۔ ایم سی ڈی کے قیام کے بعد سے بی جے پی نے 11 انتخابات میں 7 بار کامیابی حاصل کی ہے۔
تجزیہ کار بتاتے ہیں عآپ کا انتخابی حکمت علمی بی جے پی کے مقابلے کافی بہتر رہا۔ چھ ماہ قبل ہی عام آدمی پارٹی نے اپنے تقریباً تمام امیدواروں کو ہری جھنڈی دے دی تھی جس کی وجہ سے عام آدمی پارٹی کے امیدواروں نے خاموشی سے ووٹروں سے چھوٹی چھوٹی میٹنگیں کرنا شروع کر دیں۔ انتخابات کے اعلان سے قبل ہی بیشتر امیدواروں نے اپنی تیاری مکمل کر لی تھی۔ عام آدمی پارٹی نے صفائی اور کچرے کے مسئلے کو سب سے اہم ہتھیار بنایا اور بی جے پی کو گھیرنے میں کامیاب ہوئے۔
دوسری طرف بی جے پی جو 15 برسوں سے ایم سی ڈی پر قابض تھے مخالف لہر پر قابو پانے کے لیے راستہ تلاش کرتے ہوئے نظر آئے۔ بی جے پی کے پاس 'جہاں جھگی، وہیں مکان' کے تحت کالکاجی میں الاٹ شدہ فلیٹ دکھانے کے علاوہ کوئی ٹھوس کام نہیں تھا۔ نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کے مقام پر سی بی آئی اور ای ڈی کا چھاپہ، ایکسائز پالیسی پر بی جے پی کا مظاہر، تہاڑ جیل میں بند ستیندر جین کا ویڈیو جاری کرنے کے علاوہ بی جے پی کے پاس کوئی مسئلہ تھا جس کے دم پر وہ انتخابی میدان میں اتر سکے۔ وہیں عام آدمی پارٹی کے پاس درجنوں مسائل تھے، جیسے بجلی، پانی اور خواتین کے لیے مفت بس سفر جیسے مسائل نے MCD انتخابات میں عآپ کے لیے جیت کی راہموار کی ۔
دوسری کوشش میں ایم سی ڈی میں اقتدار حاصل کرنے کے بعد اب عام آدمی پارٹی کے سامنے چیلنجز کم نہیں ہوں گے۔ سب سے بڑا چیلنج صفائی ملازمین کے تنخواہوں کی ادائیگی۔ کچرے کے پہاڑ کو ختم کرنا اپنے آپ میں ایک بڑا چیلنج ہوگا، جس کا دعویٰ عام آدمی پارٹی کے لیڈر شروع سے ہی کرتے رہے ہیں۔ ایک چیلنج یہ بھی ہوگا کہ پہلے سے ہی مالی طور پر خراب MCD کو بحال کرنا ہے۔ اب ایم سی ڈی اور دہلی پر حکومت کرنے والی عام آدمی پارٹی کے ساتھ ایک دوسرے پر الزامات لگانے ممکن نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں: