دارالحکومت دہلی میں گزشتہ ماہ ہوئے فسادات میں سب سے زیادہ تشدد کا شکار شیو وہار علاقہ ہوا، جہاں مسلمانوں کی تمام بستیوں کو نذر آتش کر دیا گیا۔
ان حالات کو جھیلنے والے ابراہیم سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بات کی جہاں انہوں نے بتایا کہ پہلے ان کے گھر میں لوٹ مار کی گئی، جب سب کچھ لوٹ لیا تو پھر گھر کے پاس شیو وہار میں واقع دکانوں کو بھی نذر آتش کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: مدھیا پردیش : کابینی وزراء کا استعفیٰ، مستحکم حکومت کی امید
ابراہیم موبائل فون کی دکان چلاتے تھے، جس کے پڑوس میں ان کے والد قرآن مجید اور مذہبی کتابیں فروخت کرتے تھے، ابراہیم نے بتایا کہ ان کی دکانوں کی شناخت کر کے نشانہ بنایا گیا۔ وہ بتاتے ہیں کہ جس جگہ پر ان کی دکان ہے وہاں برابر میں چار دکانیں ہے، جس میں سے تین کو آگ کے حوالے کر دیا گیا، جبکہ چوتھی دکان صحیح سلامت ہے۔
ہندو بھائی کی دکان کے دونوں جانب مسلمانوں کی دکانیں تھیں، انہیں آگ لگا دی گئی۔