شبینہ بنت یامین کو مرادآباد کے رہنے والے شاہنواز انصاری اپنی دلہن بناکر لے گیے۔جس وقت راحت کیمپ میں دلہن کے نکاح کی رسمیں پوری کی جارہی تھیں اس وقت پورے کیمپ میں خوشی کا ماحول تھا اور سب نے دلہن بنی شبینہ کو اپنی دعاؤں کے ساتھ خوشی خوشی رخصت کیا۔
![عید گاہ کیمپ سے دلہن کی رخصتی](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/dl-ed-03-riotvictimgirlmarriageincamp-dry-7200880_13032020205206_1303f_1584112926_329.jpg)
راحت کیمپ میں اگر کچھ سنائی دیتا تو وہ مظلوموں کی درد بھری کہانی اور آہ و فغاں کی سسکیاں، مگر وقت تلخ یادوں اور کڑوے تجربات کو پیچھے چھوڑتے ہوئے آگے بڑھ جاتا ہے اور زندگی کا پہیہ ایک بار پھر گردش کرنے لگتا ہے۔
آج کیمپ میں شبینہ کو دلہن بناکر رخصت کرتے وقت لوگوں کے چہروں پر کچھ ایسی ہی خوشی دیکھی گئی۔ متاثرین کو دیکھ کر لگا کہ ان میں امیدیں اور آرزوئیں ایک ساتھ پھر انگڑائیاں لے رہی ہیں اور وہ مستقبل کا استقبال کرنے کے لئے خود کو تیار کر رہے ہیں۔
دہلی وقف بورڈ فساد کے بعد روز اول سے ہی متاثرین کی راحت رسانی میں مصروف ہے اور ہر ممکن طریقہ سے متاثرین کی دلجوئی و راحت رسانی وقف بورڈ کے افسرکرنے میں مشغول ہیں، جنھیں بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان کی سخت ہدایات ہے کہ کسی متاثر کی داد رسی میں کوئی لاپرواہی نہ ہونے پائے۔
![عید گاہ کیمپ سے دلہن کی رخصتی](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/dl-ed-03-riotvictimgirlmarriageincamp-dry-7200880_13032020205206_1303f_1584112926_524.jpg)
دلہن بنی شبینہ بنت یامین انصاری کو چیئرمین امانت اللہ خان نے کل ہی اپنی دعاؤں کے ساتھ ساتھ ایک لاکھ روپیہ کے عطیہ سے نوازا، اور کیمپ میں بھی تقریباً 50ہزار روپے جمع کرکے متاثرہ کے جہیز کا ضروری سامان تیار کیا گیا اورخوشی۔ خوشی ساری رسموں کی ادائیگی کے بعد شبینہ کو اس کے دولہے شاہنواز انصاری کے ساتھ رخصت کر دیا گیا۔
کیمپ میں راحت رسانی کا کام دیکھ رہے وقف بورڈ کے افسر محمد عمران نے بتایا کہ شبینہ بنت محمد یامین انصاری کل پانچ بہنیں اور تین بھائی ہیں۔ تین بڑی بہنوں اور ایک بھائی کی شادی ہوچکی ہے، جبکہ خود شبینہ کی سگائی شاہنواز کے ساتھ ہوچکی تھی اور دو ماہ بعد رخصتی ہونی تھی۔
![عید گاہ کیمپ سے دلہن شبینہ کی رخصتی](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/dl-ed-03-riotvictimgirlmarriageincamp-dry-7200880_13032020205206_1303f_1584112926_102.jpg)
عمران نے بتایا کہ ابھی متاثرہ کا خاندان شادی کی تیاری کر ہی رہا تھا اور جہیز کا سامان جمع کرنے میں مصروف تھا کہ شمال مشرقی دہلی میں فسادات ہوگئے، جس میں شیو وہار کی رہنے والی شبینہ کا گھر بھی لوٹ لیا گیا۔
جس کے بعد متاثرہ اپنے خاندان کے ساتھ مصطفی آباد راحت کیمپ میں آکر رہنے لگی۔ عمران کے مطابق حالات کو دیکھتے ہوئے محمد یامین انصاری نے اپنی بیٹی کو دو ماہ پہلے ہی رخصت کرنے کا فیصلہ کیا اور کیمپ کے ذمہ داروں کو اپنی منشاء بتائی، جس کے بعد وقف بورڈ نے ساری ضروری تیاریاں کیں اور متاثرہ کے دہیز کے لئے ضروری سامان خریدا گیا، اس طرح خوشی۔ خوشی شبینہ کی کیمپ سے دلہن بناکر رخصت کردیا گیا۔