دارالحکومت دہلی میں واقع بھارت کے مشہور صوفی بزرگ نظام الدین اولیا کی درگاہ میں وسنت پنچمی کا تہوار بڑے زور و شورو سے منایا گیا۔ تمام مذاہب کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے اس میں شرکت کی اور ملک میں امن و امان کی دعا کی۔
واضح رہے کہ وسنت پنچمی کے موقع پر درگاہ شریف میں ہر مذہب کے لوگ بڑی تعداد میں آتے ہیں اور پیلے رنگ کے پھول اور پیلے رنگ کی چادریں پیش کرتے ہیں۔
اس موقع پر درگاہ میں امیر خسرو کے کلام پیش کیے گئے۔ کہا جاتا ہے کہ امیر خسرو نے پیلے رنگ کے کپڑے، پیلے رنگ کے سرسوں کے پھول پہنے ہوئے تھے اور اپنے پیر حضرت نظام الدین اولیاء کو خوش کرنے کے لئے کلام پڑھے تھے۔
امیر خسرو کی 'بسنت منالے سہاگن ، بسنت منون لی' کلام پیش کیا گیا۔
امیر خسرو کو یاد کرتے ہوئے تمام صوفی قوال، صوفی بزرگ پیلے رنگ میں پوشیدہ نظر آئے اور امیر خسرو کا کلام بھی پیش کیے۔
وہیں بسنت پنچمی کے بارے میں درگاہ شریف کے چیف انچارج حاجی سید محمد کاشف علی نظامی نے بتایا کہ بسنت پروگرام کا اہتمام ہر برس کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: مہاتما گاندھی کو نائب صدر کا خراج عقیدت
انہوں نے بتایا کہ ہندو مذہب میں وسنت پنچمی کے تہوار کی بہت اہمیت ہے۔ اس دن کو تعلیم کی دیوی سرسوتی کی اصل کے طور پر منایا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ درگاہ میں اس پروگرام کا اہتمام 700 برس سے کیا جارہا ہے۔