ETV Bharat / state

اترپردیش پولیس کو پر تشدد کاروائی نہیں کرنی چاہیے تھی: عاطف رشید

قومی اقلیتی کمیشن کے رکن اور بی جے پی سے وابستہ عاطف رشید نے دبے الفاظ میں اترپردیش پولیس پر نکتہ چینی کی۔

قومی اقلیتی کمیشن کے رکن اور بی جے پی سے وابستہ عاطف رشید
قومی اقلیتی کمیشن کے رکن اور بی جے پی سے وابستہ عاطف رشید
author img

By

Published : Dec 27, 2019, 5:17 PM IST

اترپردیش میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں کے دوران ایک خاص طبقہ کے افراد کو نشانہ بنانے، ان کے گھروں میں توڑ پھوڑ کرنے اور مظاہرین پر گولیاں چلانے کے معاملہ میں قومی اقلیتی کمیشن سے وابستہ مسلم ارکان کی خاموشی ٹوٹتی نظر آرہی ہے۔

قومی اقلیتی کمیشن کے رکن عاطف رشید، ویڈیو

اب کمیشن کے سینیئر رکن عاطف رشید جو اپنے ابتدائی دور سیاست سے بی جے پی سے وابستہ ہیں، نے اترپردیش کی پولیس پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔
ایسے وقت میں جبکہ زعفرانی پارٹی کے اکثر مسلم رہنما اترپردیش پولیس کے ذریعہ مسلم مظاہرین کو نشانہ بنانے پر کچھ بھی بولنے کو تیار نہیں، عاطف رشید کا کہنا کہ اس طرح کی کاروائی سے گریز کیا جا سکتا تھا۔


عاطف رشید نے مظاہرین پر پولیس کے تشدد کے لیے براہ راست اتر پردیش کے وزیراعلی کو ذمہ دار قرار دینے سے کتراتے نظر آئے تاہم انہوں نے کہا کہ پولیس کو اس طرح کی کاروائی نہیں کرنی چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں عاطف رشید نے کہا کہ 'ہم سے جو بن پارہا ہے وہ کر رہے ہیں اور جو شکایتیں موصول ہورہی ہیں ان پر ایکشن لے رہے ہیں۔


واضح رہے کہ اترپردیش حکومت پر مسلم مظاہرین کو ہراساں کرنے اور ان کے خلاف انتقامی کاروائی کرنے کے سنگین الزامات لگے ہیں، قومی اقلیتی کمیشن جو کہ اقلیتوں بشمول مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت دینے والا ایک خود مختار ادارہ ہے، اتر پردیش حکومت کے خلاف معمول کی کاروائی کی جرأت بھی نہیں کر پارہا ہے اور خبر لکھے جانے تک کمیشن کے ذریعہ ابھی تک ایک بھی تحریری نوٹس تک نہیں بھیجا گیا۔

اترپردیش میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں کے دوران ایک خاص طبقہ کے افراد کو نشانہ بنانے، ان کے گھروں میں توڑ پھوڑ کرنے اور مظاہرین پر گولیاں چلانے کے معاملہ میں قومی اقلیتی کمیشن سے وابستہ مسلم ارکان کی خاموشی ٹوٹتی نظر آرہی ہے۔

قومی اقلیتی کمیشن کے رکن عاطف رشید، ویڈیو

اب کمیشن کے سینیئر رکن عاطف رشید جو اپنے ابتدائی دور سیاست سے بی جے پی سے وابستہ ہیں، نے اترپردیش کی پولیس پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔
ایسے وقت میں جبکہ زعفرانی پارٹی کے اکثر مسلم رہنما اترپردیش پولیس کے ذریعہ مسلم مظاہرین کو نشانہ بنانے پر کچھ بھی بولنے کو تیار نہیں، عاطف رشید کا کہنا کہ اس طرح کی کاروائی سے گریز کیا جا سکتا تھا۔


عاطف رشید نے مظاہرین پر پولیس کے تشدد کے لیے براہ راست اتر پردیش کے وزیراعلی کو ذمہ دار قرار دینے سے کتراتے نظر آئے تاہم انہوں نے کہا کہ پولیس کو اس طرح کی کاروائی نہیں کرنی چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں عاطف رشید نے کہا کہ 'ہم سے جو بن پارہا ہے وہ کر رہے ہیں اور جو شکایتیں موصول ہورہی ہیں ان پر ایکشن لے رہے ہیں۔


واضح رہے کہ اترپردیش حکومت پر مسلم مظاہرین کو ہراساں کرنے اور ان کے خلاف انتقامی کاروائی کرنے کے سنگین الزامات لگے ہیں، قومی اقلیتی کمیشن جو کہ اقلیتوں بشمول مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت دینے والا ایک خود مختار ادارہ ہے، اتر پردیش حکومت کے خلاف معمول کی کاروائی کی جرأت بھی نہیں کر پارہا ہے اور خبر لکھے جانے تک کمیشن کے ذریعہ ابھی تک ایک بھی تحریری نوٹس تک نہیں بھیجا گیا۔

Intro:اترپردیش: "پولیس کو پر تشدد کاروائی نہیں کرنی چاہئے تھی"

قومی اقلیتی کمیشن کے رکن عاطف رشید کا بڑا بیان، بی جے پی سے وابستہ عاطف رشید نے اترپردیش پولیس کی دبے زبانوں میں نکتہ چینی کی


اترپردیش میں شہریت قانون کے خلاف مظاہروں کے دوران ایک خاص طبقہ کے افراد کو نشانہ بنانے، ان کے گھروں میں توڑ پھوڑ کرنے اور درجنوں افراد کو گولی سے ہلاک کرنے کے معاملہ میں قومی اقلیتی کمیشن سے وابستہ مسلم ارکان کی خاموشی ٹوٹتی نظر آرہی ہے۔
اب کمیشن کے ایک سینئر رکن عاطف رشید، جو اپنے ابتدائی دور سیاست سے بی جے پی سے وابستہ رہے ہیں، نے اترپردیش کی پولیس پر نکتہ چینی کی ہے۔
ایسے وقت میں جبکہ زعفرانی پارٹی کے اکثر مسلم رہنما اترپردیش پولیس کے ذریعہ مسلم مظاہرین کو نشانہ بنانے پر کچھ بھی بولنے کو تیار نہیں، عاطف رشید کا یہ کہنا کہ اس طرح کی کاروائی کو ضرور ٹالا جا سکتا تھا۔





Body:عاطف رشید مسلم مظاہرین پر پولیس کے تشدد کے لئے براہ راست اتر پردیش کے وزیر اعلی کو ذمہ دار قرار دینے سے کتراتے نظر آئے تاہم انہوں نے کہا کہ پولیس کو اس طرح کی کاروائی نہیں کرنی چاہئے۔
ایک سوال کے جواب میں عاطف رشید نے کہا کہ ہم سے جو بن پارہا ہے وہ ہم کر رہے ہیں، جو شکایتیں موصول ہورہی ہیں ان پر ایکشن لے رہے ہیں۔



Conclusion:قابل ذکر ہے اترپردیش حکومت پر مسلم مظاہرین کو بد ترین طریقے سے ہراساں کرنے اور ان کے خلاف ہیبتناک انتقامی کاروائی کرنے کے سنگین الزامات لگے ہیں ، قومی اقلیتی کمیشن جو کہ اقلیتوں بہ شمول مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت دینے والا ایک خود مختار ادارہ ہے، یوپی حکومت کے خلاف معمول کی کاروائی کی جرأت بھی نہیں جٹا پارہا ہے۔خبر لکھے جانے تک کمیشن کے ذریعہ ابھی تک ایک بھی تحریری نوٹس تک نہیں بھیجا گیا۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.