منگل کی صبح اتر پردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر نوئیڈا کے دادری میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے نام کی ایک پتھر کے کتبہ پر سیاہی پوتی گئی۔ سماج وادی پارٹی نے فوراً اس کی تردید کی، دوسری طرف گوتم بدھ نگر بی جے پی پر گہری خاموشی چھائی ہوئی ہے۔
بی جے پی کے ضلع صدر وجے بھاٹی سے لے کر تمام قائدین، عوامی نمائندے اور پارٹی ترجمان خاموش بیٹھے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ 22 ستمبر کو پروگرام کے دوران یہ تمام لوگ اپنی کرسی رکھنے کے لیے وزیراعلیٰ کی کرسی کے گرد گھوم رہے تھے۔
بی جے پی ضلع صدر غیر فعال
گوتم بدھ نگر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ضلع صدر وجئے بھاٹی 22 ستمبر سے مکمل طور پر غیر فعال ہیں۔ ایسا لگتا ہے گوتم بدھ نگر بی جے پی میں کوئی ضلع صدر نہیں ہے۔ منگل کی صبح پیش آنے والے واقعے پر اعتراضات اٹھانا ان کی ذمہ داری ہے۔ اس سے آسانی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ جب حزب اختلاف سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کے اعلیٰ لیڈر بھارتیہ جنتا پارٹی کو گھیر رہے ہیں تو گوتم بدھ نگر بی جے پی کے ضلع صدر تمام مسائل پر لا علم رہتے ہیں۔ ضلع میں یہ بحث زوروں پر ہے کہ وجے بھاٹی اس پورے واقعہ میں غیر متنازع رہنا چاہتے ہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ اگر اسمبلی انتخابات میں رکن اسمبلی تیج پال ناگر کا ٹکٹ کاٹا جاتا ہے تو یہ ٹکٹ ان کی جھولی میں گر سکتی ہے۔
ریاستی ترجمان مہامیدھا ناگر کوئی جواب نہیں دے رہی ہیں اور نہ کوئی بیان آیا
دادری علاقے کے رہائشی اور اتر پردیش بی جے پی کے ترجمان مہامیدھا ناگر کو گوتم بدھ نگر کے کوٹہ سے پارٹی نے ترجمان بنایا ہے۔ جبکہ 22 ستمبر کو دادری میں منعقدہ اس پروگرام کے دوران مہامیدھا ناگر نے پروٹوکول توڑ کر اسٹیج پر بیٹھی تھیں، یہی نہیں اپنا قد بڑھانے کے لیے مہامیدھا ناگر نے اسٹیج سے تقریر بھی کی تھیں۔ اب جب بی جے پی اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا نام پر سیاہی پوتی گئی تو وہ خاموش ہیں۔