دہلی کانگریس اقلیتی شعبہ جنرل سکریٹری فرحان اختر نے کہا کہ دہلی کا مسلم اکثریتی علاقہ جامعہ نگر تھانہ کے مین بورڈ سے اب اردو غائب ہوگئی ہے۔ اس علاقے میں ملک کے مسلم تعلیم یافتہ لوگ رہتے ہیں اور یہاں سب سے زیادہ اردو بولی، پڑھی اور لکھی جاتی ہے۔ یہاں عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ قائم ہے جہاں ہر مذہب کے طلبہ تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ Urdu Board Missing from Jamia Nagar Police Station
روزانہ ہزاروں کی تعداد میں اردو داں طبقہ کے افراد اس راستے سے گزرتے ہیں، لیکن مین شاہراہ پر قائم جامعہ نگر تھانہ سے اردو کا بورڈ ہٹاکر صرف انگریزی کا بورڈ لگادینا سمجھ سے بالاتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ پولیس محکمہ میں بھی فرقہ پرست ذہنیت کے لوگ بھرگئے ہیں اور ایک قومی زبان کو غائب کرنے کے فراق میں لگے ہوئے ہیں جو کہ ایک سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ نگر میں ایک بڑی آبادی کے افراد قیام پذیر ہے جو مختلف زبان اور مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔ ساتھ ہی یہاں سب سے زیادہ تعلیم یافتہ لوگ بھی ہیں، علاقے میں اردو بولنے اور جاننے والوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے، ساتھ ہی علاقے میں ملک کی ایک بڑی یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ بھی ہے۔