اس سلسلے میں اے بی وی پی نے تمام طلبا کے ساتھ یو جی سی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور میمورنڈم سونپا۔ جس کے بعد یوجی سی کی جانب سے چھ کروڑ روپیے کے رُکے ہوئے بجٹ کو فی الفور جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔
اکھل بھارتی ودیارتھی پریشد کی جے این یو اکائی آج تمام طلبہ کے ساتھ آئی ٹی او واقع یوجی سی کے دفتر پہنچی تھی۔ جہاں سبھی طلبا نے زبردست نعرے بازی کے ساتھ فیس میں اضافے کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا، ساتھ ہی یو جی سے کے ذریعے جے این یو کے لیے 6.7 کوڑ روپیےکے جس بجٹ کو روکا گیا تھا اسے واپس دینے کو کہا۔
طلبہ کے زبردست احتجاج کے بعد آخر میں طلبہ کے مطالبات کو ماننا پڑا اور یوجی سی کی جانب سے روکے ہوئے بجٹ کو دینے کا یقین دلایا۔
اس تعلق سے اے بی وی پی رہنما منیش جانگڑ نے بتایا کہ اے بی وی پی کے رہنما اور جے این یو طلبہ یوجی سی کے افسران سے ملنے پہنچے تھے اور انہوں نے اپنے مطالبات کو لیکر میمورنڈم بھی سونپا۔ اس ملاقات کے بعد آخرکار یوجی سی کے سکریٹری نے انہیں یقین دلایا ہے کہ وہ روکے گئے بجٹ کو جلد ہی جاری کریں گے۔
جے این یو کی طالبہ دپتی نے بتایاکہ یہ اے بی وی پی اور طلبا کے یکجہتی کی جیت ہے اور یہی وجہ ہے کہ طلبا کے مطالبات کے آگے انتظامیہ کو جھکنا پڑا اور ہمیں امید ہے کہ فیس میں اضافے کے فیصلے کو جلد ہی واپس لیا جائے گا، کیونکہ یوجی سی کی جانب سے بجٹ ریلیز کیے جانے کا تیقن دلایا گیا ہے۔ اب جو طلبہ دور دراز کے علاقوں اور غریب طبقے سے تعلق رکھتے ہیں انہیں بھی جے این یو میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے آتے ہیں انہیں بڑی راحت ملے گی۔