نئی دہلی: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے بدھ کے روز اعتراف کیا کہ اسرائیل-حماس جنگ مجوزہ ہندوستان-مشرق وسطی-یورپ اقتصادی راہداری کے متاثر ہونے کا امکان ہے اور یہ جنگ اس پروجیکٹ کے لئے ایک چیلنج ہے۔ اس پروجیکٹ کا مقصد ہندوستان، مشرق وسطی اور یوروپ کے درمیان رابطہ کو بہتر بنانا اور فاصلے کو کم کرنا ہے۔
-
#NirmalaSitharaman admits #Israel-Hamas war poses challenge to plan for #India-Middle East-Europe corridor
— IANS (@ians_india) November 15, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Read: https://t.co/AKX8QJpFMg pic.twitter.com/AJkHN7tafX
">#NirmalaSitharaman admits #Israel-Hamas war poses challenge to plan for #India-Middle East-Europe corridor
— IANS (@ians_india) November 15, 2023
Read: https://t.co/AKX8QJpFMg pic.twitter.com/AJkHN7tafX#NirmalaSitharaman admits #Israel-Hamas war poses challenge to plan for #India-Middle East-Europe corridor
— IANS (@ians_india) November 15, 2023
Read: https://t.co/AKX8QJpFMg pic.twitter.com/AJkHN7tafX
مرکزی وزیر نرملا سیتارمن نے یہاں انڈو پیسیفک ریجنل ڈائیلاگ 2023 میں کہا کہ ہندوستان-مشرق وسطی-یورپ کنیکٹیویٹی کوریڈور اپنے جغرافیائی سیاسی چیلنجز کے بغیر نہیں ہے، اسرائیل اور غزہ میں جاری جنگ کی وجہ سے اس کا متاثر ہونا یقینی ہے"۔ تاہم نرملا سیتا رمن نے کہا کہ یہ منصوبہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے ایک بڑی کامیابی ہوگی کیونکہ اس پروجیکٹ سے نقل و حمل کا ایک موثر نظام قائم ہوگا جس سے لاجسٹکس کے اخراجات میں کمی واقع ہوگی، اقتصادی اتحاد میں اضافہ ہوگا، زیادہ ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔ یہ منصوبہ بنیادی طور پر سمندری نوعیت کا ہوگا۔ یہ ہندوستانی بندرگاہوں، ممبئی میں جواہر لال نہرو پورٹ اتھارٹی، گجرات میں موندرا اور کانڈلا، مغربی ایشیاء کی بندرگاہوں کو جوڑنے کا کام کرےگا۔
-
Smt @nsitharaman addresses the audience at the 2023 Edition of the Indo-Pacific Regional Dialogue on the theme 'Geopolitical Impacts Upon Indo-Pacific Maritime Trade And Connectivity' in New Delhi.
— Nirmala Sitharaman Office (@nsitharamanoffc) November 15, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Admiral R Hari Kumar, Chief of the Naval Staff, is also present on the occasion. pic.twitter.com/qXxZ5HdqEa
">Smt @nsitharaman addresses the audience at the 2023 Edition of the Indo-Pacific Regional Dialogue on the theme 'Geopolitical Impacts Upon Indo-Pacific Maritime Trade And Connectivity' in New Delhi.
— Nirmala Sitharaman Office (@nsitharamanoffc) November 15, 2023
Admiral R Hari Kumar, Chief of the Naval Staff, is also present on the occasion. pic.twitter.com/qXxZ5HdqEaSmt @nsitharaman addresses the audience at the 2023 Edition of the Indo-Pacific Regional Dialogue on the theme 'Geopolitical Impacts Upon Indo-Pacific Maritime Trade And Connectivity' in New Delhi.
— Nirmala Sitharaman Office (@nsitharamanoffc) November 15, 2023
Admiral R Hari Kumar, Chief of the Naval Staff, is also present on the occasion. pic.twitter.com/qXxZ5HdqEa
مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ ایک ریل سیگمنٹ بھی ہوگا جو سعودی عرب کے شہروں حرد اور الحدیدہ کو اسرائیل میں حیفہ کی بندرگاہ تک رابطہ فراہم کرے گا۔ اور اس منصوبہ کا آخری مرحلہ بھی سمندری حصہ پر مشتمل ہوگا جسے کچھ لوگ شمالی کوریڈور کہتے ہیں۔ یہ آخری مرحلہ حیفہ کی بندرگاہ کو یونانی بندرگاہ اور وہاں سے یورپ تک جوڑنے کا کام کرےگا۔
مزید پڑھیں: بھارت مشرق وسطی یورپ اقتصادی راہداری سعودی عرب کے لیے بڑی اہمیت کی حامل: محمد بن سلمان
واضح رہے کہ قومی دار الحکومت نئی دہلی میں ستمبر میں منعقد جی 20 اجلاس کے دوران وزیراعظم نریندر مودی نے بھارت-مشرق وسطی-یورپ اقتصادی راہداری کا اعلان کیا تھا۔ مجوزہ کوریڈور بھارت سے یو اے ای تک جائے گی، پھر سعودی عرب، اردن اور اسرائیل سے ہوتے ہوئے یورپ تک جائے گی۔ اس منصوبے کے باعث بھارت سے سامان کو اسرائیل اور یونان کی بندرگاہوں کے ذریعے تیزی سے یورپ بھیجنے میں کافی مدد سہولت حاصل ہوگی۔
ہندوستان مشرق وسطی یوروپ کوریڈر منصوبے کے معاہدے پر اس سال ستمبر میں نئی دہلی میں ہندوستان کی صدارت میں منعقدہ جی 20 اجلاس میں دستخط کیے گئے تھے۔ یہ کوریڈر ہندوستان کو مشرق وسطی اور مشرق وسطی کو اسرائیل کے ذریعہ یوروپ کو جوڑنے کا باعث بنے گا۔ اور یہ منصوبہ امریکہ کی حکمت عملی کا ایک حصہ ہے۔