نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں بدھ کو ہوئی مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں وائبرنٹ ولیج پروگرام کو منظوری دی گئی۔ شمالی سرحد پر بلاکس کے دیہاتوں کی جامع ترقی کے ساتھ نشان زد سرحدی دیہات میں رہنے والے لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہو رہا ہے۔ اس اسکیم سے لوگوں کو سرحدی علاقوں میں اپنے آبائی مقامات پر رہنے کی ترغیب دینے اور ان دیہاتوں سے نقل مکانی کو روکنے میں مدد ملے گی، سرحدی سیکورٹی کو بہتر بنایا جائے گا۔
اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ اسکیم ملک کی شمالی زمینی سرحد کے ساتھ 19 اضلاع اور 46 سرحدی بلاکس، چار ریاستوں اور ایک مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ضروری بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور روزی روٹی کے مواقع پیدا کرنے کے لیے فنڈ فراہم کرے گی۔ جامع ترقی حاصل کرنے اور سرحدی علاقوں میں آبادی کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے پہلے مرحلے میں 663 گاؤں کا احاطہ کیا جائے گا۔ اس اسکیم کا مقصد شمالی سرحد کے سرحدی گاووں میں مقامی قدرتی انسانی اور دیگر وسائل کی بنیاد پر معاشی محرکات کی شناخت اور ترقی کرنا نیز سماجی انٹرپرینیورشپ کی حوصلہ افزائی، ہنر مندی کی ترقی اورانٹرپرینیورشپ کے ذریعے نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنا کر "ہب اینڈ اسپوک ماڈل" پر ترقیاتی مراکز کو تیارکرنا ہوگا۔ نیز یہ اسکیم مقامی ثقافت، روایتی علم اور ورثے کے فروغ کے ذریعے سیاحت کی صلاحیت کا فائدہ اٹھانے اور کمیونٹی پر مبنی تنظیموں، کوآپریٹیو، ایس ایچ جی، این جی او کے ذریعہ ’’ایک گاوں ایک پروڈکٹ" کے تصور پر پائیدار ماحولیاتی زرعی کاروبار کو فروغ دے گی۔
ٹھاکر نے بتایا کہ وائبرنٹ ولیج ایکشن پلان گرام پنچایتوں کی مدد سے ضلع انتظامیہ کے ذریعہ تیار کیاجائے گا۔ مرکزی اور ریاستی اسکیموں کی صد فیصد تکمیل کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس اسکیم کے تحت جن اہم مقاصد کو حاصل کرنے کی کوشش کی گئی ہے، ان میں تمام موسم کے مطابق سڑکیں، پینے کا پانی، چوبیس گھنٹے شمسی اور ہوا کی توانائی پر مرکوز بجلی کی فراہمی، موبائل اور انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی، سیاحتی مراکز، کثیر مقصدی مراکز اور صحت و تندرستی کے سینٹر شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بارڈر ایریا ڈیولپمنٹ پروگرام کے ساتھ کوئی جزوی مماثلت نہیں ہوگی۔ 4800 کروڑ روپے کے مالیاتی مختص میں سے 2500 کروڑ روپے سڑکوں کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔
یو این آئی