بھارتیہ جنتا پارٹی کے نشی کانت دوبے نے وقفہ صفر میں یہ معاملہ اٹھایا اور کہا کہ آئین میں پالیسی ساز عناصر کا التزام ہیں جن کے تحت حکومت مڈے میل جیسی کئی سہولیات کو شہریوں کے مفادات میں نافذ کر سکتی ہے۔
اس پالیسی کے 44 ویں حصے میں کئے گئے التزام کے مطابق ملک میں تمام طبقات کے لئے یکساں سول کوڈ کو لاگو کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب سی آر پی سی اور تعزیرات ہند (آئی پی سی) پورے ملک کے لئے ہے، تو یکساں سول کوڈ کو سب کے لئے کیوں لاگو نہیں کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس کے لئے بل لانا چاہئے تاکہ مخصوص مذہب کی سیاست نہ ہو۔ مسٹر دوبے طرف سے اٹھائے گئے مسئلہ پر اپوزیشن کے کئی ارکان نے اس کی مخالفت کی، کچھ اراکین اپنی سیٹ پر کھڑے ہو کر شور کرتے ہوئے مخالفت کرنے لگے، لیکن اسی درمیان اسپیکر اوم برلا نے دوسرے رکن کا نام پکار لیا۔