اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر امیت پرساد Special Public Prosecutor Amit Prasad نے ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت کے سامنے یہ دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 25 احتجاجی مقامات مقامی مساجد کے قریب Protests Places were Near Local Mosques تھے۔ مثال کے طور پر شری رام کالونی احتجاج کی جگہ دراصل نورانی مسجد کا احتجاج تھا۔ صدر بازار احتجاج کی جگہ شاہی عیدگاہ تھی۔ شاستری پارک کے احتجاج کی جگہ دراصل واحد جامع مسجد تھی۔ گاندھی پارک کے احتجاج کی جگہ دراصل جمیلہ مسجد تھی، میں نے جن 25 احتجاجی مقامات کی نشاندہی کی ہے وہ مساجد کے قریب ہی ہیں۔ یہی ان احتجاجی مقامات کی شناخت ہے۔
اسپیشل پبلک پروسیکیوٹر نے دلیل دی کہ احتجاجی مقامات کے منتظمین احتجاج کے لیے تمام ضروریات کا خیال رکھ رہے تھے۔ایس پی پی نے دلیل دی کہ مسلمانوں میں غلط معلومات پھیلا کر مسلم خواتین اور بچوں کو احتجاج میں شامل ہونے کے لیے اکساتے تھے۔پرساد نے دلیل دی کہ جامعہ بیداری مہم ٹیم (جے اے سی ٹی) کا مقصد "سی اے اے، این آر سی کے بارے میں غلط معلومات پھیلانا اور مسلمانوں کو اکسا کر ان کی خواتین اور بچوں کو احتجاج میں شامل کرنا تھا۔
پرساد نے دہلی فسادات کے ساتھ سی اے اے اور این آر سی کے احتجاج کے پس منظر میں رونما ہونے والے فسادات سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا “دسمبر 2019 کے فسادات میں ملوث تقریباً ہر شخص 2020 میں ہوئے فسادات میں سامنے آیا۔
عمر خالد کی ضمانت کی سماعت کو فی الحال اگلی تاریخ تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے آئندہ 28 جنوری کو اس معاملے کی سماعت ہوگی۔