ETV Bharat / state

Umar Khalid's Bail Postponed: عمر خالد کی ضمانت ملتوی، 28 جنوری کو اگلی سماعت ہوگی

شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات Sectarian Riots کے معاملے میں جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد JNU Former Student Umar Khalid کی ضمانت کی مخالفت کر رہے وکیل نے دہلی کی ایک عدالت کو بتایا کہ دہلی میں تمام 25 سی اے اے مخالف احتجاجی مقامات Anti-CAA Protest Sites کو مساجد سے قریب منتخب کیا گیا تھا حالانکہ ایک مذہبی مقام پر ہونے کے باوجود ان مظاہروں کو سیکولر نام دیا گیا۔

عمر خالد کی ضمانت ملتوی، 28 جنوری کو اگلی سماعت ہوگی
عمر خالد کی ضمانت ملتوی، 28 جنوری کو اگلی سماعت ہوگی
author img

By

Published : Jan 24, 2022, 10:22 PM IST

اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر امیت پرساد Special Public Prosecutor Amit Prasad نے ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت کے سامنے یہ دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 25 احتجاجی مقامات مقامی مساجد کے قریب Protests Places were Near Local Mosques تھے۔ مثال کے طور پر شری رام کالونی احتجاج کی جگہ دراصل نورانی مسجد کا احتجاج تھا۔ صدر بازار احتجاج کی جگہ شاہی عیدگاہ تھی۔ شاستری پارک کے احتجاج کی جگہ دراصل واحد جامع مسجد تھی۔ گاندھی پارک کے احتجاج کی جگہ دراصل جمیلہ مسجد تھی، میں نے جن 25 احتجاجی مقامات کی نشاندہی کی ہے وہ مساجد کے قریب ہی ہیں۔ یہی ان احتجاجی مقامات کی شناخت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Supreme Court Dismisses Petition: سپریم کورٹ نے شاہین باغ احتجاجی مظاہرے پر وضاحت کی عرضی خارج کی

اسپیشل پبلک پروسیکیوٹر نے دلیل دی کہ احتجاجی مقامات کے منتظمین احتجاج کے لیے تمام ضروریات کا خیال رکھ رہے تھے۔ایس پی پی نے دلیل دی کہ مسلمانوں میں غلط معلومات پھیلا کر مسلم خواتین اور بچوں کو احتجاج میں شامل ہونے کے لیے اکساتے تھے۔پرساد نے دلیل دی کہ جامعہ بیداری مہم ٹیم (جے اے سی ٹی) کا مقصد "سی اے اے، این آر سی کے بارے میں غلط معلومات پھیلانا اور مسلمانوں کو اکسا کر ان کی خواتین اور بچوں کو احتجاج میں شامل کرنا تھا۔

پرساد نے دہلی فسادات کے ساتھ سی اے اے اور این آر سی کے احتجاج کے پس منظر میں رونما ہونے والے فسادات سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا “دسمبر 2019 کے فسادات میں ملوث تقریباً ہر شخص 2020 میں ہوئے فسادات میں سامنے آیا۔

عمر خالد کی ضمانت کی سماعت کو فی الحال اگلی تاریخ تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے آئندہ 28 جنوری کو اس معاملے کی سماعت ہوگی۔

اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر امیت پرساد Special Public Prosecutor Amit Prasad نے ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت کے سامنے یہ دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 25 احتجاجی مقامات مقامی مساجد کے قریب Protests Places were Near Local Mosques تھے۔ مثال کے طور پر شری رام کالونی احتجاج کی جگہ دراصل نورانی مسجد کا احتجاج تھا۔ صدر بازار احتجاج کی جگہ شاہی عیدگاہ تھی۔ شاستری پارک کے احتجاج کی جگہ دراصل واحد جامع مسجد تھی۔ گاندھی پارک کے احتجاج کی جگہ دراصل جمیلہ مسجد تھی، میں نے جن 25 احتجاجی مقامات کی نشاندہی کی ہے وہ مساجد کے قریب ہی ہیں۔ یہی ان احتجاجی مقامات کی شناخت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Supreme Court Dismisses Petition: سپریم کورٹ نے شاہین باغ احتجاجی مظاہرے پر وضاحت کی عرضی خارج کی

اسپیشل پبلک پروسیکیوٹر نے دلیل دی کہ احتجاجی مقامات کے منتظمین احتجاج کے لیے تمام ضروریات کا خیال رکھ رہے تھے۔ایس پی پی نے دلیل دی کہ مسلمانوں میں غلط معلومات پھیلا کر مسلم خواتین اور بچوں کو احتجاج میں شامل ہونے کے لیے اکساتے تھے۔پرساد نے دلیل دی کہ جامعہ بیداری مہم ٹیم (جے اے سی ٹی) کا مقصد "سی اے اے، این آر سی کے بارے میں غلط معلومات پھیلانا اور مسلمانوں کو اکسا کر ان کی خواتین اور بچوں کو احتجاج میں شامل کرنا تھا۔

پرساد نے دہلی فسادات کے ساتھ سی اے اے اور این آر سی کے احتجاج کے پس منظر میں رونما ہونے والے فسادات سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا “دسمبر 2019 کے فسادات میں ملوث تقریباً ہر شخص 2020 میں ہوئے فسادات میں سامنے آیا۔

عمر خالد کی ضمانت کی سماعت کو فی الحال اگلی تاریخ تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے آئندہ 28 جنوری کو اس معاملے کی سماعت ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.