نئی دہلی: بی جے پی رہنماؤں نُپور شرما اور نوین جندال کے ذریعہ پیغمبر اسلامﷺ کی شان میں توہین آمیز تبصرہ کرنے کے خلاف مسلمانوں میں اشتعال برقرار ہے۔ دونوں رہنماؤں کی پارٹی سے معطلی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے علما نے رسول کی شان میں گستاخی کرنے والے کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ جمعیت علمائے ہند صوبہ دہلی کے ناظم اعلیٰ مفتی عبدالرازق مظاہری نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان تمام ظلم برداشت کرسکتا ہے لیکن نبیؐ کی شان میں گستاخی کبھی برداشت نہیں کرسکتا۔ اس لیے نُپور شرما اور نوین جندل کو صرف پارٹی سے معطلی ہی کافی نہیں ہے بلکہ ایسے گستاخ کے خلاف یوپی اے کے تحت کیس درج کرکے غداری کا مقدمہ چلایا جائے۔ Nupur Sharma and Jindal Should be punished
انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے مسلم ممالک کے دباؤ کے بعد نُپور شرما اور نوین جندل کو پارٹی سے معطل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی مسلمان روز اول سے دونوں لیڈروں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کررہا ہے لیکن اسے نظرانداز کیا گیا جب بیرون ملک میں ہندوستان کی شبیہ خراب ہونے لگی تو بی جے پی کو راج دھرم یاد آیا.
آف لائن بیان دیتے ہوئے معروف عالم دین مفتی اشتیاق احمد نے کہا کہ نُپور شرا اور نوین جندل کو عالمی دباؤ کی وجہ سے پارٹی سے معطل کیا گیا ہے اور دباؤ کی وجہ سے ہی دونوں رہنماؤں نے اپنے بیان پر معافی مانگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ساری چیزیں برداشت کرسکتا ہے لیکن رسولؐ کی شان میں گستاخی کبھی برداشت نہیں کرسکتا ہے۔ اس لیے ان دونوں لیڈروں کو صرف پارٹی سے معطلی ہی کافی نہیں ہے بلکہ رسول کی شان میں گستاخی کرنے پر انہیں پھانسی کی سزا دی جائے۔
- یہ بھی پڑھیں:
Nupur Sharma Apologises after Suspension: پارٹی سے معطل ہونے کے بعد نپورشرما نے اپنا بیان واپس لیا - JIH Demands Lodging Of FIR Against Nupur Sharma: پیغمبراسلام کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ نُپور شرما نے ٹی وی پر مباحثہ کے دوران جو قرآن کا حوالہ دیا ہے وہ صحیح نہیں ہے انہیں قرآن کا صحیح مطالعہ کرنا چاہیے، قرآن کا حوالہ دے کر گمراہ کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے گستاخ کے خلاف پھانسی کی سزا ہونی چاہیے تاکہ رسول کی شان میں اس طرح کی آئندہ کوئی گستاخی کرنے کی جرأت نہ کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف نفرت کا ماحول پیدا کرنے مین میڈیا کا بھی کلیدی کردار رہا ہے چنانچہ غیر ذمادار میڈیا کی نکیل کستے کی ضرورت ہے۔
scholar blames media for bigotry