اس سے قبل ٹویٹر نے کہا تھا کہ وہ آئی ٹی قوانین کی تعمیل کے ساتھ آٹھ ہفتوں کے درمیان ازالہ شکایات افسر کا تقرر کرے گا۔ ٹویٹر نے دہلی ہائی کورٹ کو بتایا تھا کہ وہ بھارت میں مستقل رابطہ دفتر قائم کرنے کے عمل میں ہے۔ ٹویٹر نے کہا تھا کہ وہ 11 جولائی تک آئی ٹی قوانین کی تعمیل سے متعلق پہلی رپورٹ داخل کرے گا۔
6 جولائی کو ہائی کورٹ نے اس حقیقت پر اعتراض کیا تھا کہ ٹویٹر کے ذریعہ مقرر کردہ ازالہ شکایات افسر عبوری تھا۔ جسٹس ریکھا پلی نے کہا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ آپ نے آخری سماعت میں عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی تھی۔
5 جولائی کو مرکزی حکومت نے ہائی کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ٹویٹر آئی ٹی قوانین کی تعمیل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
مرکزی وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی نے ہائیکورٹ میں دائر حلف نامے میں کہا ہے کہ آئی ٹی کے نئے قواعد کو نافذ کرنے کے لئے تمام اہم سوشل میڈیا کو تین ماہ کا مناسب وقت دیا گیا ہے۔