ETV Bharat / state

آج میرے لیے نیا سال ہے، سپریم کورٹ کے حکم پر بلقیس بانو جذباتی ہو گئیں - وکیل شوبھا گپتا

Bilkis Bano on SC Verdict بلقیس بانو نے اپنی وکیل شوبھا گپتا کے حوالے سے کہا کہ میں خوشی کے آنسو رو پڑی۔ میں ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصے میں پہلی بار مسکرائی ہوں۔

بلقیس بانو
بلقیس بانو
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 8, 2024, 10:39 PM IST

نئی دہلی: بلقیس بانو نے سپریم کورٹ کی جانب سے خاندان کے سات افراد کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور قتل کے مجرموں کو دی گئی رہائی کو مسترد کرنے کے حکم پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق بلقیس بانو کے 11 مجرم جلد دوبارہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔ اس موقع پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بلقیس بانو نے کہا کہ آج کا دن واقعی میرے لیے نیا سال ہے۔

بلقیس بانو نے اپنی وکیل شوبھا گپتا کے حوالے سے کہا کہ میں خوشی کے آنسو رو پڑی۔ میں ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصے میں پہلی بار مسکرائی ہوں۔ میں نے اپنے بچوں کو گلے لگایا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے میرے سینے سے پہاڑ جتنا بڑا پتھر ہٹ گیا ہے اور میں دوبارہ سانس لے سکتی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ انصاف ایسا ہی ہوتا ہے۔ میں عزت مآب سپریم کورٹ آف انڈیا کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے مجھے، میرے بچوں اور خواتین کو ہر جگہ یہ تعاون دیا اور انصاف ملا۔

سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو بلقیس بانو کے 11 مجرموں کو دیا گیا استثنیٰ منسوخ کر دیا۔ مجرموں نے یہ جرم 2002 میں گجرات فسادات کے دوران کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ گجرات حکومت نے اپنی طاقت کا غلط استعمال کیا۔ عدالت عظمیٰ نے 11 مجرموں کو دو ہفتوں کے اندر واپس جیل بھیجنے کا حکم دیا۔

بلقیس بانو نے یہ بھی کہا کہ ان جیسا سفر کبھی تنہا نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا، "میرے شوہر اور میرے بچے میرے ساتھ ہیں۔ میرے دوست ہیں جنہوں نے نفرت کے وقت بھی مجھ سے بہت پیار کیا اور ہر مشکل موڑ پر میرا ہاتھ تھاما۔

بلقیس بانو نے کہا، ’’میرے پاس ایک غیر معمولی وکیل ہیں، ایڈوکیٹ شوبھا گپتا، جو 20 سال سے زیادہ عرصے تک میرے ساتھ بے نیاز رہیں اور جنہوں نے مجھے انصاف کے بارے میں کبھی مایوس نہیں ہونے دیا۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: بلقیس بانو پر فیصلے سے بی جے پی کی خواتین مخالف سوچ بے نقاب، راہول پرینکا

بلقیس بانو نے کہا کہ ڈیڑھ سال قبل 15 اگست 2022 کو جب ان کے مجرموں کو جلد رہائی دی گئی تو وہ بکھر گئیں۔ بانو نے کہا کہ انہوں نے سوچا کہ وہ اس وقت تک ہمت ہار چکی ہیں جب تک لاکھوں لوگ اس کے لیے ریلی نہیں نکالتے۔ انہوں نے کہا، "ملک میں ہزاروں لوگ اور خواتین آگے آئے، میرے ساتھ کھڑے ہوئے، میرے لیے بات کی اور سپریم کورٹ میں پی آئی ایل دائر کی"۔

نئی دہلی: بلقیس بانو نے سپریم کورٹ کی جانب سے خاندان کے سات افراد کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور قتل کے مجرموں کو دی گئی رہائی کو مسترد کرنے کے حکم پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق بلقیس بانو کے 11 مجرم جلد دوبارہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔ اس موقع پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بلقیس بانو نے کہا کہ آج کا دن واقعی میرے لیے نیا سال ہے۔

بلقیس بانو نے اپنی وکیل شوبھا گپتا کے حوالے سے کہا کہ میں خوشی کے آنسو رو پڑی۔ میں ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصے میں پہلی بار مسکرائی ہوں۔ میں نے اپنے بچوں کو گلے لگایا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے میرے سینے سے پہاڑ جتنا بڑا پتھر ہٹ گیا ہے اور میں دوبارہ سانس لے سکتی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ انصاف ایسا ہی ہوتا ہے۔ میں عزت مآب سپریم کورٹ آف انڈیا کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے مجھے، میرے بچوں اور خواتین کو ہر جگہ یہ تعاون دیا اور انصاف ملا۔

سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو بلقیس بانو کے 11 مجرموں کو دیا گیا استثنیٰ منسوخ کر دیا۔ مجرموں نے یہ جرم 2002 میں گجرات فسادات کے دوران کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ گجرات حکومت نے اپنی طاقت کا غلط استعمال کیا۔ عدالت عظمیٰ نے 11 مجرموں کو دو ہفتوں کے اندر واپس جیل بھیجنے کا حکم دیا۔

بلقیس بانو نے یہ بھی کہا کہ ان جیسا سفر کبھی تنہا نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا، "میرے شوہر اور میرے بچے میرے ساتھ ہیں۔ میرے دوست ہیں جنہوں نے نفرت کے وقت بھی مجھ سے بہت پیار کیا اور ہر مشکل موڑ پر میرا ہاتھ تھاما۔

بلقیس بانو نے کہا، ’’میرے پاس ایک غیر معمولی وکیل ہیں، ایڈوکیٹ شوبھا گپتا، جو 20 سال سے زیادہ عرصے تک میرے ساتھ بے نیاز رہیں اور جنہوں نے مجھے انصاف کے بارے میں کبھی مایوس نہیں ہونے دیا۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: بلقیس بانو پر فیصلے سے بی جے پی کی خواتین مخالف سوچ بے نقاب، راہول پرینکا

بلقیس بانو نے کہا کہ ڈیڑھ سال قبل 15 اگست 2022 کو جب ان کے مجرموں کو جلد رہائی دی گئی تو وہ بکھر گئیں۔ بانو نے کہا کہ انہوں نے سوچا کہ وہ اس وقت تک ہمت ہار چکی ہیں جب تک لاکھوں لوگ اس کے لیے ریلی نہیں نکالتے۔ انہوں نے کہا، "ملک میں ہزاروں لوگ اور خواتین آگے آئے، میرے ساتھ کھڑے ہوئے، میرے لیے بات کی اور سپریم کورٹ میں پی آئی ایل دائر کی"۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.