ETV Bharat / state

پابندی کے حکم پرعمل شروع: ٹک ٹاک

حکومت کی پابندی کے بعد گوگل پلے اسٹور اور آئی فون سے ٹک ٹاک کو ہٹا دیا گیا ہے۔

پابندی کے حکم پر عمل شروع: ٹک ٹاک
پابندی کے حکم پر عمل شروع: ٹک ٹاک
author img

By

Published : Jun 30, 2020, 2:01 PM IST

لداخ کے گلوان وادی میں چین اور بھارت کے فوجیوں کے درمیان جدوجہد کے پیش نظر مرکزی حکومت کی طرف سے ٹک ٹاک سمیت 59 چینی ایپ پر پابندی لگائے جانے کے بعدکمپنی کی جانب سے منگل کو پہلا بیان آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ حکم پر عمل کرنے کی سمت میں کام کررہے ہیں۔

حکومت نے پیر کی رات 59 چینی ایپ پر پابندی لگائی ہے۔ ٹک ٹاک انڈیا چیف نیکھل گاندھی کی طرف سے آج جاری بیان میں کہا گیا ہے،’ہم نے بھارتی ٹک ٹاک یوزر کی کوئی بھی معلومات غیر ملکی حکومت یا پھر چین کی حکومت کو نہیں دی ہے۔

پابندی کے حکم پر عمل شروع: ٹک ٹاک
پابندی کے حکم پر عمل شروع: ٹک ٹاک
انہوں نے کہا، ہمیں وضاحت اور جواب دینے کے لیے متعلقہ حکومت فریقوں سے ملنے کے لئے مدعو کیاگیا ہے۔ ٹک ٹاک نے اپنے پلیٹ فارم کو بھارت میں 14 زبانوں میں مہیا کرا کر انٹرنیٹ کو جمہوریت میں شامل کیا ہے۔ اس ایپ کا استعمال لاکھوں لوگ کرتے ہیں۔ ان میں کچھ اداکار، افسانہ نگار اور ٹیچر ہیں اور اپنی زندگی کے مطابق ویڈیو بناتے ہیں۔ وہیں کئی یوزر ایسے بھی ہیں،جنہوں نے پہلی بار ٹک ٹاک کے ذریعہ انٹرنیٹ کی دنیا دیکھی ہے۔ چینی ایپس میں ٹک ٹاک بھارت میں سب سے زیادہ مقبول ہے۔


واضح رہے کہ بڑھتے تناؤ کے درمیان حکومت نے چین سے آپریٹ ٹک ٹاک، شیئراٹ، ہیلو، یوسی نیوز، یوسی براؤزر، کلب فیکٹری سمیت 59 ایپ پر پابندی عائد کردی ہے۔انفورمیشن ٹیکنولوجی قانون کے تحت ان ایپ پر پابندی لگائی گئی ہےجو ملک کی خودمختاری اور سالمیت، ملک کی حفاظت اور قومی سلامتی کے لیے جوکھم والے ہیں۔

وزارت نے کہا کہ 'اینڈرائیڈ اور آئی او ایس پلیٹ فارم پر مہیا کچھ موبائل ایپ کے سلسلے میں مختلف ذرائع سے ملی شکایتوں کے ساتھ ہی کئی رپورٹ میں ان ایپ کے ملک کے باہر واقع سرور سے قانونی طریقے سے یوزرس کے ڈاٹا کی چوری کرنے یا غلط استعمال کرنے کی اطلاع ملی تھی جس کے بعد ان پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

لداخ کے گلوان وادی میں چین اور بھارت کے فوجیوں کے درمیان جدوجہد کے پیش نظر مرکزی حکومت کی طرف سے ٹک ٹاک سمیت 59 چینی ایپ پر پابندی لگائے جانے کے بعدکمپنی کی جانب سے منگل کو پہلا بیان آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ حکم پر عمل کرنے کی سمت میں کام کررہے ہیں۔

حکومت نے پیر کی رات 59 چینی ایپ پر پابندی لگائی ہے۔ ٹک ٹاک انڈیا چیف نیکھل گاندھی کی طرف سے آج جاری بیان میں کہا گیا ہے،’ہم نے بھارتی ٹک ٹاک یوزر کی کوئی بھی معلومات غیر ملکی حکومت یا پھر چین کی حکومت کو نہیں دی ہے۔

پابندی کے حکم پر عمل شروع: ٹک ٹاک
پابندی کے حکم پر عمل شروع: ٹک ٹاک
انہوں نے کہا، ہمیں وضاحت اور جواب دینے کے لیے متعلقہ حکومت فریقوں سے ملنے کے لئے مدعو کیاگیا ہے۔ ٹک ٹاک نے اپنے پلیٹ فارم کو بھارت میں 14 زبانوں میں مہیا کرا کر انٹرنیٹ کو جمہوریت میں شامل کیا ہے۔ اس ایپ کا استعمال لاکھوں لوگ کرتے ہیں۔ ان میں کچھ اداکار، افسانہ نگار اور ٹیچر ہیں اور اپنی زندگی کے مطابق ویڈیو بناتے ہیں۔ وہیں کئی یوزر ایسے بھی ہیں،جنہوں نے پہلی بار ٹک ٹاک کے ذریعہ انٹرنیٹ کی دنیا دیکھی ہے۔ چینی ایپس میں ٹک ٹاک بھارت میں سب سے زیادہ مقبول ہے۔


واضح رہے کہ بڑھتے تناؤ کے درمیان حکومت نے چین سے آپریٹ ٹک ٹاک، شیئراٹ، ہیلو، یوسی نیوز، یوسی براؤزر، کلب فیکٹری سمیت 59 ایپ پر پابندی عائد کردی ہے۔انفورمیشن ٹیکنولوجی قانون کے تحت ان ایپ پر پابندی لگائی گئی ہےجو ملک کی خودمختاری اور سالمیت، ملک کی حفاظت اور قومی سلامتی کے لیے جوکھم والے ہیں۔

وزارت نے کہا کہ 'اینڈرائیڈ اور آئی او ایس پلیٹ فارم پر مہیا کچھ موبائل ایپ کے سلسلے میں مختلف ذرائع سے ملی شکایتوں کے ساتھ ہی کئی رپورٹ میں ان ایپ کے ملک کے باہر واقع سرور سے قانونی طریقے سے یوزرس کے ڈاٹا کی چوری کرنے یا غلط استعمال کرنے کی اطلاع ملی تھی جس کے بعد ان پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.