تہاڑ جیل کے قانون افسر نے دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین کو ایک رپورٹ بھیجی ہے جس میں تہار جیل انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ قیدی نے دیگر قیدیوں کی مدد سے خود اپنی پشت پر اوم گُدوایا ۔ انکوائری مطابق اس میں جیل انتظامیہ کوئی بھی اہلکار یا افسر شامل نہیں۔
تہاڑ جیل انتظامیہ کے اس دعوے پر بھروسہ کریں تو یہ چونکا دینے والا انکشاف ہے کیونکہ تہاڑ جیل انتظامیہ نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ' شبیر نام کے قیدی نے اپنے دوسرے ساتھی قیدیوں کی مدد سے خود ہی ایسا کیا تھا تاکہ جیل انتظامیہ کو بدنام کیا جاسکے۔'
واضح رہے کہ تہاڑ جیل میں قیدی کی پشت پر اوم گُدنے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد دہلی اقلیتی کمیشن نے جیل انتظامیہ سے اس پورے معاملے میں رپورٹ طلب کی تھی، جیل انتظامیہ نے بتایا کہ قیدی کے مطابق 12 اپریل کو اس کے ساتھ ایسا کیا گیا جبکہ 18 اپریل کو اس نے عدالت میں اس بات کو بتایا۔
انہوں نے کہا کہ جیل انتظامیہ نے 12 سے 18 اپریل تک جیل میں سی سی ٹی وی کی فوٹیج چیک کیا، لیکن ایسا کچھ نہیں ملا۔
ان سب کی کاپی عدالت میں جمع کر ا دی گئی۔ ایک اور حیرت انگیز انکشاف کیا گیا کہ اس معاملے میں دہشت گرد یاسین بھٹکل اور گینگسٹر روی کا بھی ہاتھ ہے کیونکہ وہ اسی بیرک میں بند ہے اور جیل انتظامیہ کوبدنام کرنے کے مقصد سے یہ کیا گیا ہے۔