دہلی میں 26 جنوری کے پریڈ کو مدنظر رکھتے ہوئے ، دہلی پولیس اور کسان رہنماؤں کے مابین مستقل گفتگو جاری ہے۔ دہلی پولیس اور کسان رہنماؤں کے درمیان پہلے بھی کئی بار بات چیت ہوچکی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کسان رہنما ہرپریت سنگھ نے کہا کہ کسان 26 جنوری کو دہلی میں پریڈ نکالیں گے۔
ایک طرف راج پتھ پر پریڈ کا انعقاد ہوگا دوسری طرف دہلی کی سڑکوں پر کسان پریڈ نکالیں گے۔
دہلی کے کسان ایک ریلی نکال رہے ہیں جس میں وہ ہریانہ ، پنجاب ، راجستھان اور اتر پردیش کے کسانوں کا خیر مقدم کریں گے۔ اس کے دوران کسی بھی قسم کا انتشار نہیں ہوگا۔
یہ سب منصوبہ بند اور منظم انداز میں انجام دیئے جائیں گے ۔ جس کے لئے دہلی پولیس کو کسانوں نے یقین دہانی کرائی ہے۔
دہلی پولیس کے اہلکار یہ خواہش کر رہے ہیں کہ کسان 26 جنوری کو دہلی کے اندرونی حصے میں کوئی مارچ یا پریڈ نہ کریں لیکن کسان پہلے ہی دہلی پولیس کو دہلی میں مارچ کرنے کے لئے اپنا روڈ میپ دے چکے ہیں اور اب ارادہ تبدیل نہیں ہوگا۔
ہریانہ ، پنجاب ، راجستھان اور اترپردیش کے کسانوں کے ساتھ ساتھ خواتین بھی پریڈ میں شریک ہوں گے .
کسان پریڈ کے لئے پہلے ہی تیاری کرچکے ہیں اس میں مرد کسانوں کے ساتھ ساتھ خواتین بھی شامل ہوں گی۔
لیکن کسان رہنما ہرپریت سنگھ نے اس سے انکار کیا کہ دہلی میں پریڈ کے دوران ہریانہ ، پنجاب ، راجستھان اور اترپردیش جیسی ریاستوں سے مویشی لانے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
اس کی وجہ سے دہلی میں افراتفری پھیل سکتی ہے اور کسان گذشتہ کئی مہینوں سے پنجاب اور دہلی میں مسلسل احتجاج کررہے ہیں۔ کسانوں نے کسی کے ساتھ کسی بھی قسم کا نازیبا سلوک یا کسی قسم کی خلل ڈالنے میں ملوث نہیں رہا جس کے لئے کسانوں کو مورد الزام ٹھہرایا جاسکتا ہے۔
آج دہلی میں کسانوں اور پولیس کے اعلی عہدیداروں کے ساتھ ایک میٹنگ ہوئی ۔
جس میں 26 جنوری کی پریڈ کے بارے میں بھی فیصلہ لیا گیا ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ کسان رہنما اور دہلی پولیس کے اعلی عہدیداروں کے درمیان ملاقات کے بعد کسانوں اور پولیس افسران کے درمیان پریڈ کے بارے میں کوئی معاہدہ ہوگا یا نہیں۔