ETV Bharat / state

'کارنیا عطیہ کرنے کے تئیں لوگوں کو راغب کرنے کی ضرورت'

صحت وخاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج کہا کہ کارنیا ٹرانسپلانٹ کے لیے انتظار کررہے مریضوں اور کارنیا عطیہ کی تعداد کے بڑے فرق کو کم کرنے کے لیے لوگوں کو کارنیا عطیہ کرنے کی جانب راغب کرنے کی ضرورت ہے۔

کارنیا عطیہ کرنے کے تئیں لوگوں کو راغب کرنے کی ضرورت:ہرش وردھن
کارنیا عطیہ کرنے کے تئیں لوگوں کو راغب کرنے کی ضرورت:ہرش وردھن
author img

By

Published : Aug 26, 2020, 9:39 AM IST

آل انڈیا آیوروید انسٹی ٹیوٹ، دہلی کے ڈاکٹر راجیندرپرساد آئی انسٹی ٹیوٹ واقع نیشنل آئی بینک(این ای بی)کے ذریعہ منعقد 35 ویں نیشنل آئی ڈونیشن پندرہ روزہ کے تحت ہوئے ویبینار میں بطور خصوصی مہمان شامل ہوئے ڈاکٹر ہرشوردھن نے کہا کہ لاکھوں لوگ کارنیا ٹرانسپلانٹ کا انتظار کررہے ہیں۔ کارنیا ٹرانسپلانٹ کے منتظر افراد اور عطیہ کی گئی کارنیا کے فرق کو دور کرنے کے لیے موجودہ رفتار کے مطابق کئی دہائیاں لگیں گی۔

انہوں نے کہا کہ (این ای بی)کا قیام 1965 میں ہوا تھا۔ان 55 سالوں میں این ای بی کو 31000 کارنیا ٹشو عطیہ میں ملے،جبکہ 20000 افراد کے ٹرانسپلانٹ کے لیے سرجری کی گئی۔ اس سے 20 ہزار افراد کی زندگی سے ٹرانسپلانٹ کے بعد اندھیرا ختم ہوا۔ اس شرح سے دیکھیں تو فی سال تقریباً 560 ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ رفتار رہی تو منتظر مریضوں اور کارنیا عطیہ کی تعداد کے فرق کو ختم کرنے میں کافی وقت لگے گا۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ یہ وقت ایک واضح ہدف متعین کرنے کا ہے۔ اس کام کو رفتار دینے کے لیے ڈاکٹر راجیندر پرساد آئی انسٹی ٹیوٹ میں ہرسال ایک موثر سرگرمی منعقد ی کی جانی چاہیے، تاکہ لوگوں کو کارنیا عطیہ کرنے کے لیے راغب کیا جاسکے۔ اس کے لیے نئی توانائی اور نئے حوصلے کی ضرورت ہے۔ دوسال تک اس کام کے لیے جمع ہوکر کوشش کرنی ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس کام کے لی ڈاکٹر راجیندر پرساد آئی انسٹی ٹیوٹ میں اعلیٰ درجے کی سہولت ہے اورتربیت یافتہ سرجن بھی ہیں۔انہوں کہا،’’آئیے ہم سب مل کر اس ہدف کو حاصل کرنے میں تعاون دیں۔

آل انڈیا آیوروید انسٹی ٹیوٹ، دہلی کے ڈاکٹر راجیندرپرساد آئی انسٹی ٹیوٹ واقع نیشنل آئی بینک(این ای بی)کے ذریعہ منعقد 35 ویں نیشنل آئی ڈونیشن پندرہ روزہ کے تحت ہوئے ویبینار میں بطور خصوصی مہمان شامل ہوئے ڈاکٹر ہرشوردھن نے کہا کہ لاکھوں لوگ کارنیا ٹرانسپلانٹ کا انتظار کررہے ہیں۔ کارنیا ٹرانسپلانٹ کے منتظر افراد اور عطیہ کی گئی کارنیا کے فرق کو دور کرنے کے لیے موجودہ رفتار کے مطابق کئی دہائیاں لگیں گی۔

انہوں نے کہا کہ (این ای بی)کا قیام 1965 میں ہوا تھا۔ان 55 سالوں میں این ای بی کو 31000 کارنیا ٹشو عطیہ میں ملے،جبکہ 20000 افراد کے ٹرانسپلانٹ کے لیے سرجری کی گئی۔ اس سے 20 ہزار افراد کی زندگی سے ٹرانسپلانٹ کے بعد اندھیرا ختم ہوا۔ اس شرح سے دیکھیں تو فی سال تقریباً 560 ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ رفتار رہی تو منتظر مریضوں اور کارنیا عطیہ کی تعداد کے فرق کو ختم کرنے میں کافی وقت لگے گا۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ یہ وقت ایک واضح ہدف متعین کرنے کا ہے۔ اس کام کو رفتار دینے کے لیے ڈاکٹر راجیندر پرساد آئی انسٹی ٹیوٹ میں ہرسال ایک موثر سرگرمی منعقد ی کی جانی چاہیے، تاکہ لوگوں کو کارنیا عطیہ کرنے کے لیے راغب کیا جاسکے۔ اس کے لیے نئی توانائی اور نئے حوصلے کی ضرورت ہے۔ دوسال تک اس کام کے لیے جمع ہوکر کوشش کرنی ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس کام کے لی ڈاکٹر راجیندر پرساد آئی انسٹی ٹیوٹ میں اعلیٰ درجے کی سہولت ہے اورتربیت یافتہ سرجن بھی ہیں۔انہوں کہا،’’آئیے ہم سب مل کر اس ہدف کو حاصل کرنے میں تعاون دیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.