لڑکی کو دہلی کے پنجابی باغ میں گھریلو کام کرنے پر مجبور کیا گیا تھا اسے نہ کوئی تنخواہ دی جارہی تھی اور ساتھ ہی کئی سارے مظالم بھی کئے جا رہے تھے ۔
متاثرہ لڑکی کے ایک رشتے دار نے ہیلپ لائن نمبر 181 پر فون کرکے دہلی خواتین کمیشن میں شکایت کی تھی، جس کے بعد دہلی خواتین کمیشن نے کافی تفتیش کے بعد بچی کو ایک گھر سے بر آمد کیاہے۔
واضح رہے کہ بچی آسام کے ضلع اڈنگوڈی کی رہنے والی ہے جہاں وہ اپنے دو بہن بھائی اور ماں کے ساتھ رہ کر چائے کے کھیت میں کام کرتی تھی۔
اس پورے معاملے کے بعد، دہلی ویمن کمیشن نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس معاملے میں ایف آئی آر درج نہ کرنے اور پلیسمنٹ ایجنٹ کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی وجہ پوچھی ہے۔