سپریم کورٹ نے ملک کو دہلا دینے والے نربھیا ریپ اور قتل کیس کے مجرم ونئے شرما کی صدر جمہوریہ کی جانب سے خارج رحم کی درخواست کو چیلینج کرنے والی درخواست پر اپنا فیصلہ جمعرات کو محفوظ رکھ لیا۔
جسٹس آر بھانومتی، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس اے ایس بوپنا کی خصوصی بینچ نے ونئے شرما کے وکیل اے پی سنگھ اور مرکزی حکومت کی جانب سے پیش سالیسٹر جنرل تشار مہتا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔
عدالت نے اس پر فیصلہ سنانے کے لیے جمعہ کو دوپہر بعد دو بجے کا وقت مقرر کیا۔
اس سے پہلے مسٹر سنگھ نے دلیل دی کہ ونئے شرما کی دماغی حالت ٹھیک نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے موکل کو متعلقہ دستاویزات فراہم نہیں کروایا گیا تھا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر اور دہلی حکومت کے وزیر داخلہ نے رحم کی درخواست مسترد کرنے کے سفارشی خط پر دستخط نہیں کیے ہیں۔