نئی دہلی، 3 اکتوبر (یو این آئی) سپریم کورٹ نے منگل کو چائلڈ ویلفیئر کمیٹی سے کہا کہ وہ اتر پردیش کے سابق ایم پی مرحوم عتیق احمد کے نابالغ بیٹوں کی رہائی کے معاملے پر نئے سرے سے غور کرے۔
جسٹس ایس رویندر بھٹ اور اروند کمار کی بنچ نے کمیٹی کو حکم دیا کہ وہ ایک ہفتہ کے اندر اس معاملے پر غور کرے اور معقول حکم صادر کرے۔
بنچ نے یہ حکم نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک کوآپریشن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ کے سابق جوائنٹ ڈائریکٹر اور ان نابالغوں کے معاون ڈاکٹر کے سی جارج کی تیار کردہ رپورٹ پر غور کرنے کے بعد دیا۔
سپریم کورٹ کے سامنے پیش کی گئی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ دونوں نابالغ بچے چائلڈ کیئر سنٹر میں نہیں رہنا چاہتے۔
ڈاکٹر جارج نے ان دونوں سے بات کرنے کے بعد 28 اگست کو اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ دونوں نابالغ فی الحال پریاگ راج کے ایک آبزرویشن ہوم میں ہیں۔سپریم کورٹ کیس کی اگلی سماعت 10 اکتوبر کو کرے گی۔
مقتول عتیق احمد کی بہن شاہین احمد نے 17 سال اور 15 سال سے زائد عمر کے نابالغوں کو اس کی دیکھ بھال کے حوالے کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔
یو این آئی