شدید بارش کی وجہ سے دہلی کے مصروف ترین علاقوں میں سے ایک منٹو روڈ کا انڈر پاس مکمل طور پر پانی میں ڈوب گیا ہے۔ اس میں ایک بس بھی ڈوبی ہوئی ہے اور بہت سے آٹوز اور ٹرالیز بھی پھنس گئیں۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اس طرح کی بارش ہوئی ہو اور پہلی بار منٹو روڈ ڈوبا ہو۔ ایسا پہلے بھی کئی بار ہوچکا ہے، اور ہر بار کی طرح اس بار بھی حل کی جگہ سیاست نظر آتی ہے۔
اس بار بھی یہ معاملہ سیاسی اور جوابی الزامات کی بھینٹ چڑھ گیا ہے۔ نارتھ دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر جئے پرکاش نے اس پورے معاملے کو دہلی حکومت کی ناکامی سے جوڑ دیا ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے ڈوبے ہوئے منٹو روڈ انڈر پاس کا معائنہ کرنے آئے جئے پرکاش کے ساتھ خصوصی گفتگو کی، جس میں جے پرکاش نے دہلی حکومت پر براہ راست حملہ کیا۔
جے پرکاش نے کہا کہ یہ ہر بار ہوتا ہے اور ہر بار دہلی حکومت صرف دیکھتی رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پی ڈبلیو ڈی کی سڑک ہے اور یہاں نالیوں کی صفائی اور دیکھ بھال کرنا پی ڈبلیو ڈی کی بھی ذمہ داری ہے، جو دہلی حکومت کے ماتحت آتا ہے۔ جئے پرکاش نے کہا کہ 20 دن پہلے ہماری اس معاملے پر ایک میٹنگ ہوئی تھی، لیکن اس کے باوجود دہلی حکومت کی جانب سے کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔
بتادیں کہ اس سے قبل جب منٹو روڈ انڈر پاس زیر آب تھا، تب عام آدمی پارٹی نے الزام لگایا تھا کہ اس کے پاس میں ہی بی جے پی ہیڈکوارٹر تعمیر ہونے کے بعد نالی بند کردی گئی تھی۔ جب ہم نے میئر کے سامنے ایک سوال رکھا تو انہوں نے کہا کہ اگر عام آدمی پارٹی ہیڈ کوارٹر کے سامنے کوئی پریشانی ہے تو کیا وہاں ایم سی ڈی کام نہیں کرے گی، یہ سب بہانے ہیں۔