تپ دق سے متاثرہ نابالغوں کو تغذیاتی مواد ( نیوٹریشنل کونٹینٹ) تقسیم کیا گیا ۔
نوئیڈا سیکٹر 39 میں واقع کمیونٹی بلڈنگ میں منعقدہ پروگرام میں تپ دق کے شکار 52 بچوں کو غذائیت فراہم کی گئی۔ ایچ سی ایل فاؤنڈیشن نے ان 52 نابالغوں کو گود لیا ہے۔
اس موقع پر ضلعی تپ دق کے افسر ڈاکٹر شیریش جین نے کہا کہ ٹی بی کے مریضوں کے لئے جیسے دوا ضروری ہے اتنا ہی متناسب غذا بھی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹی بی کے مریضوں کو مدافعت برقرار رکھنے کے لئے بہتر تغذیہ(نیوٹریشن) کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اس اقدام پر ایچ سی ایل فاؤنڈیشن کی تعریف کی۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے تغذیہ بخش غذائیت اسکیم کے تحت تپ دق کے مریضوں کو ہر ماہ پانچ سو روپے دیئے جاتے ہیں۔
ایچ سی ایل فاؤنڈیشن کی جانب سے ڈاکٹر جین نے ان بچوں کو دیئے جانے والے غذائیت اور تغذیاتی مدد کے لئے اظہار تشکر کیا ۔
ٹی بی کے مریضوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ضلعی تپ دق کے افسر نے انہیں باقاعدگی سے دوائیں لینے کا مشورہ دیا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ ٹی بی کا علاج ترک کرنا خطرناک ہے۔ چھوڑنے پر دوا اثر کرنا بند ہو جاتی ہے۔اس لئے دوا باقاعدگی سے کھائیں۔ صرف چھ ماہ کے باقاعدہ علاج سے ٹی بی مکمل طور پر ٹھیک ہو جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:
چین مسئلہ پر وزیر دفاع نے ملک کو گمراہ کیا: کانگریس
اس موقع پر ریٹائرڈ سی ایم او ڈاکٹر وی بی ڈھاکہ نے کہا کہ تپ دق ایک لاعلاج بیماری نہیں ہے اس کا علاج ممکن ہے۔ یہ بروقت اور مکمل علاج پر مکمل طور پر ٹھیک ہوجاتا ہے۔