نئی دہلی: دہلی کے پرگتی میدان میں جی 20 سربراہی اجلاس جاری ہے، جس میں شرکت کے لیے کئی ممالک کے سربراہان مملکت پہنچے ہیں۔ اس کے پیش نظر دارالحکومت کو دلہن کی طرح سجا دیا گیا ہے۔ اس ہفتہ کو غیر ملکی مہمان ہمایوں کے مقبرے اور صفدرجنگ مقبرے کو دیکھنے پہنچے جو دہلی کی تاریخ پر مشتمل ہے۔ اس دوران آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کی ایک ٹیم نے انہیں مقبرے کی تاریخ سے متعارف کرایا۔ عام لوگوں کو ایسی جگہوں پر جانے سے منع کیا گیا جہاں غیر ملکی مہمان آتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
یادگار پر پہنچے مہمان: اے ایس آئی دہلی سرکل آفیسر پروین سنگھ نے بتایا کہ برطانوی وزیر اعظم رشی سنک کو ہفتہ کو صفدرجنگ مقبرہ پر آنا تھا، لیکن کسی وجہ سے وہ نہیں آئے۔ تاہم ترکی سے غیر ملکی مہمان ہفتہ کو ہمایوں کے مقبرے پر پہنچ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ جی 20 سربراہی اجلاس میں آنے والے یوروپی یونین کے مہمان نے صفدرجنگ کا مقبرہ بھی دیکھا۔ بیلجیئم کے صدر لودی گارڈن اور ہمایوں کے مقبرے پر بھی گئے۔ اس ایپی سوڈ میں ارجنٹائن کے صدر نے بھی ہمایوں کے مقبرے پر حاضری دی جس کے بعد ہالینڈ سے آئے مہمانوں نے بھی ہمایوں کا مقبرہ دیکھا۔
اے ایس آئی رجسٹر میں دی گئی رائے: دونوں مقبروں کی زیارت کے بعد، غیر ملکی مہمانوں نے اے ایس آئی رجسٹر میں اپنی رائے دی۔ اے ایس آئی افسر پروین سنگھ نے کہا کہ غیر ملکی مہمانوں کو یہاں کی ثقافت اور تاریخ سے روبرو ہونا بہت اچھا لگا۔ مقبرے کی ساخت اور اس کی تعمیر کا مقصد جان کر اچھا لگا۔ اس دوران اے ایس آئی نے انہیں اپنے کام کے بارے میں بتایا اور بتایا کہ کس طرح اے ایس آئی برسوں سے ان یادگاروں کو محفوظ کر رہا ہے۔ اس موقع پر اے ایس آئی دہلی کے اہلکاروں نے تمام غیر ملکی مہمانوں کو پھولوں کی چادر چڑھا کر خوش آمدید کہا، جس پر غیر ملکی مہمانوں نے بھی خوشی کا اظہار کیا۔ اے ایس آئی نے بتایا کہ دیگر ممالک کے مہمانوں نے بھی صفدرجنگ اور ہمایوں کا مقبرہ دیکھنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔