رتن لال کی جسد خاکی کو ان کے آبائی گاؤں راجستھان کے ضلع سیکر لے جایا جائے گا۔ جہاں کنبہ اور پولیس کی موجودگی میں آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔
ہیڈ کانسٹبل رتن لال کی جسد خاک براری پہنچنے کے بعد دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال بھی وہاں پہنچے لیکن وہاں کیجریوال کی مخالفت کیا جانے لگا جس کے بعد وزیر اعلی اروند کیجریوال کو واپس جانا پڑا۔
اس موقع پر موجود چشم دید نے بتایا کہ 'کیجریوال اپنی گاڑی سے نیچے اترے اور ان کے ساتھ براڑی سے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی سنجے جھا بھی موجود تھے۔لیکن جیسے ہی وہ کار سے باہر نکلے لوگوں نے ان کی مخالفت شروع کردی اور کیجریوال کے خلاف نعرے نازی کی گئی۔
حالانکہ مقامی لوگوں نے بتایا کہ 'وزیر اعلی اروند کیجریوال رتن لال کے اہل خانہ سے ملنے آئے تھے اور کچھ رتن لال کے کنبہ کے لیے مالی مدد کا اعلان کرنے والے تھے، لیکن دوسرے لوگوں نے انہیں وہاں جانے سے روکا۔
وزیر اعلی اروند کیجریوال موقع سے واپس چلے گئے تاکہ صورتحال خراب نہ ہو۔