ETV Bharat / state

Modi Cabinet کابینہ نے ون رینک ون پنشن میں اضافے کی منظوری دے دی

author img

By

Published : Dec 23, 2022, 9:35 PM IST

اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ فوجیوں کے دیرینہ مطالبہ کو پورا کرتے ہوئے حکومت نے ون رینک ون پنشن کے تحت دی جانے والی پنشن میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔Increase in one rank one pension

کابینہ نے ون رینک ون پنشن میں اضافے کی منظوری دے دی
کابینہ نے ون رینک ون پنشن میں اضافے کی منظوری دے دی

نئی دہلی: مرکزی کابینہ نے ون رینک ون پنشن کے تحت مسلح افواج کے سپاہیوں اور افسروں کی پنشن میں اضافے کو منظوری دے دی ہے۔ یکم جولائی 2019 سے فوجیوں کو پنشن میں اضافہ کیا جائے گا۔Increase in one rank one pension

وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں جمعہ کی شام یہاں کابینہ کی میٹنگ میں اس سلسلے میں ایک تجویز کو منظوری دی گئی۔Increase in one rank one pension

اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ فوجیوں کے دیرینہ مطالبہ کو پورا کرتے ہوئے حکومت نے ون رینک ون پنشن کے تحت دی جانے والی پنشن میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نئی پنشن کا اطلاق یکم جولائی 2019 سے ہوگا اور اس مدت کے بقایا جات مسلح افواج کو ادا کیے جائیں گے۔ پنشن میں اضافے کا اطلاق فیملی پنشن پر بھی ہوگا۔Increase in one rank one pension

انہوں نے کہا کہ نئی پنشن اوسط کے مطابق سال 2018 میں ریٹائر ہونے والے فوجیوں کی کم از کم اور زیادہ سے زیادہ پنشن کی بنیاد پر دی جائے گی۔ اس فارمولے کے تحت ایک ہی رینک پر ریٹائر ہونے والے فوجیوں کو ایک ہی پینشن ملے گی۔

نئی پنشن کا فائدہ تمام ریٹائرڈ مسلح افواج کے اہلکاروں کو 30 جون 2019 تک دیا جائے گا۔ یکم جولائی 2014 کے بعد رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لینے والے فوجیوں کو یہ فائدہ نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ 25 لاکھ 13 ہزار فوجیوں کو بڑھی ہوئی پنشن کا فائدہ ملے گا۔

پنشنرز کو بقایا جات چار ششماہی اقساط میں ادا کیے جائیں گے۔ تاہم فیملی پنشنرز، میڈل ونرز اور خصوصی پنشنرز کو بقایاجات صرف ایک قسط میں ادا کیے جائیں گے۔

مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ پنشن میں اضافہ کی وجہ سے سرکاری خزانے پر سالانہ 8,450 کروڑ روپے کا بوجھ بڑھے گا اور 23,638 کروڑ روپے بقایا جات کے طور پر ادا کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ مسلح افواج کے اہلکار ایک عرصے سے ون رینک ون پنشن کے تحت ملنے والی پنشن میں اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

یواین آئی

نئی دہلی: مرکزی کابینہ نے ون رینک ون پنشن کے تحت مسلح افواج کے سپاہیوں اور افسروں کی پنشن میں اضافے کو منظوری دے دی ہے۔ یکم جولائی 2019 سے فوجیوں کو پنشن میں اضافہ کیا جائے گا۔Increase in one rank one pension

وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں جمعہ کی شام یہاں کابینہ کی میٹنگ میں اس سلسلے میں ایک تجویز کو منظوری دی گئی۔Increase in one rank one pension

اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ فوجیوں کے دیرینہ مطالبہ کو پورا کرتے ہوئے حکومت نے ون رینک ون پنشن کے تحت دی جانے والی پنشن میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نئی پنشن کا اطلاق یکم جولائی 2019 سے ہوگا اور اس مدت کے بقایا جات مسلح افواج کو ادا کیے جائیں گے۔ پنشن میں اضافے کا اطلاق فیملی پنشن پر بھی ہوگا۔Increase in one rank one pension

انہوں نے کہا کہ نئی پنشن اوسط کے مطابق سال 2018 میں ریٹائر ہونے والے فوجیوں کی کم از کم اور زیادہ سے زیادہ پنشن کی بنیاد پر دی جائے گی۔ اس فارمولے کے تحت ایک ہی رینک پر ریٹائر ہونے والے فوجیوں کو ایک ہی پینشن ملے گی۔

نئی پنشن کا فائدہ تمام ریٹائرڈ مسلح افواج کے اہلکاروں کو 30 جون 2019 تک دیا جائے گا۔ یکم جولائی 2014 کے بعد رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لینے والے فوجیوں کو یہ فائدہ نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ 25 لاکھ 13 ہزار فوجیوں کو بڑھی ہوئی پنشن کا فائدہ ملے گا۔

پنشنرز کو بقایا جات چار ششماہی اقساط میں ادا کیے جائیں گے۔ تاہم فیملی پنشنرز، میڈل ونرز اور خصوصی پنشنرز کو بقایاجات صرف ایک قسط میں ادا کیے جائیں گے۔

مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ پنشن میں اضافہ کی وجہ سے سرکاری خزانے پر سالانہ 8,450 کروڑ روپے کا بوجھ بڑھے گا اور 23,638 کروڑ روپے بقایا جات کے طور پر ادا کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ مسلح افواج کے اہلکار ایک عرصے سے ون رینک ون پنشن کے تحت ملنے والی پنشن میں اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.