کانگریس صدر کے عہدے کے امیدوار ششی تھرور ایک نئے تنازع میں الجھ گئے ہیں۔ ان کی نامزدگی کے بعد جاری کیے گئے انتخابی منشور میں جموں و کشمیر سمیت لداخ کے کچھ حصوں کو ہندوستان کے نقشے میں نہیں دکھایا گیا۔
جب اس معاملے پر بی جے پی نے محاصرہ شروع کیا تو تھرور کے دفتر نے فوراً درست کر کے دوسرا نقشہ جاری کیا۔ تاہم اس میں بھی ایک نئی غلطی پائی گئی۔ نئے نقشے میں انڈمان اور نکوبار اور لکشدیپ کا کچھ حصہ غائب تھا۔ تھرور نے بعد میں غیر مشروط معافی مانگی اور کہا کوئی بھی جان بوجھ کر ایسی غلطی نہیں کرتا۔ اس نے غلطی کا ذمہ دار رضاکاروں کی ٹیم کو ٹھہرایا۔Shashi Tharoor unconditional apology after India map blunder in manifesto
ساتھ ہی بی جے پی نے تھرور کے منشور پر حملہ کیا۔ پارٹی لیڈر امیت مالویہ نے ٹویٹ کیا اور کہا- کانگریس کے صدارتی امیدوار ششی تھرور نے اپنے منشور میں ہندوستان کا غلط نقشہ جاری کیا ہے۔ جہاں راہول گاندھی 'بھارت جوڑو یاترا' پر ہیں، تھرور کانگریس صدر بننا چاہتے ہیں، جو ہندوستان کو تقسیم کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ شاید اسے لگتا ہے کہ اس سے گاندھی خاندان کے حق میں مدد مل سکتی ہے۔