وزیراعظم نریندر مودی نے تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں ہائبرڈ موڈ میں منعقد ہونے والی 21 ویں چوٹی کانفرنس کے تحت افغانسان پروقت شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سی ایس ٹی او آؤٹ ریچ سمٹ سے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔
اس موقع پر وزیر خارجہ ایس جے شنکر دوشنبے میں موجود تھے۔مسٹرمودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ افغانستان میں حالیہ پیش رفت کا سب سے زیادہ اثرہندوستان جیسے پڑوسی ممالک پرہوگا۔ اس لیے اس مسئلے پرعلاقائی توجہ اور تعاون ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: منوج سنہا نے وزیر اعظم کو یوم پیدائش پر مبارکباد دی
انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں ہمیں چارنکات پر توجہ مرکوز کرنے ہو گی ۔ پہلا مسئلہ یہ ہے کہ افغانستان میں حکومت کی تبدیلی، بغیر کسی رضامندی یا معاہدے کے ہوئی ہے۔ دوسرا مسٔلہ یہ ہے کہ اگر افغانستان میں عدم استحکام اور بنیاد پرستی جاری رہی تو یہ پوری دنیا میں دہشت گردی اور انتہا پسند نظریات کوفروغ ملے گا۔ دوسرے شدت پسند گروہوں کو تشدد کے ذریعے اقتدار حاصل کرنے کی ترغیب مل سکتی ہے۔
یو این آئی