ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ کورونا ٹیسٹ کروانے کے بعد ہی طاہر حسین کو ای ڈی حکام کے حوالے کریں۔
ای ڈی کے وکیل نوین کمار ماٹا کا کہنا ہے کہ طاہر حسین کے خلاف دھوکہ دہی ، جعلسازی اور مجرمانہ سازش کا مقدمہ درج ہے۔
ای ڈی نے متعدد مقامات پر چھاپے مارے جن میں متعدد دستاویزات اور ڈیجیٹل آلات ملے۔
طاہر حسین کے پاس سے واٹس ایپ چیٹ اور جعلی بل برآمد ہوئے ہیں۔
ای ڈی نے کہا کہ طاہر حسین نے مجرمانہ سازش کا منصوبہ بناتے ہوئے متعدد کمپنیوں کے کھاتے سے رقم منتقل کی۔
ای ڈی کا کہنا ہے کہ اس رقم کی مدد جرائم کو انجام دیا گیا ہے۔
وہیں طاہر حسین کی جانب سے وکیل کے کے مینن نے ای ڈی کی تحویل کے مطالبے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزم حالات کا شکار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شبہ ہے کہ طاہر حسین کو حراست میں تشدد کا نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:'کورونا وبا سے قبل معاشی بدانتظامی کیوں اور کیسے ہوئی؟'
انہوں نے کہا کہ طاہر حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کا کوئی کیس نہیں بنایا جاسکتا۔
عدالت نے انکیت شرما کی ہلاکت میں چارج شیٹ پر غور کیا ہے۔
گذشتہ 21 اگست2020 کو دہلی فسادات کے دوران آئی بی افسر انکیت شرما کے قتل کے معاملے میں کرکرڈوما عدالت نے عام آدمی پارٹی کے کونسلر نے طاہر حسین کے خلاف دائر چارج شیٹ کا نوٹس لیا تھا۔