نئی دہلی: خارجہ امور و ثقافت کی وزیر مملکت میناکشی لیکھی نے 'وشوبھارتی' کو عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیئے جانے کو گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور کو خراج عقیدت بتایا۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں وشو بھارتی یونیورسٹی صرف ایک مشہور عمارت یا جگہ نہیں ہے بلکہ ایک خیال اور فلسفہ ہے جو ہم ہندوستانیوں میں کردار اور اقدار کو ابھارتا ہے۔ وہ جمعہ کو دارالحکومت میں اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار دی آرٹس (آئی جی این سی اے) کی جانب سے ایس جی ٹی یونیورسٹی اور اسٹرکچر فاؤنڈیشن کے اشتراک سے رابندر جینتی کی تقریبات کے ایک پروگرام سے خطاب کر رہی تھیں۔ لیکھی نے اس موقع پر آئی جی این سی اے کے ذریعہ تیار کردہ 'وگیان ویبھو' پورٹل کا آغاز کیا۔ یہ پورٹل پچھتر ہندوستانی سائنسدانوں کے لیے وقف ہے۔
اس پروگرام میں مہمان مقرر اور وزارت خارجہ کے سابق سکریٹری ریوا گنگولی داس نے بھی خطاب کیا۔ اس تقریب میں موجود دیگر معززین میں انڈین کونسل فار کلچرل ریلیشنز (آئی سی سی آر) کے سابق علاقائی ڈائریکٹر گوتم ڈے، معروف بنگالی اداکار رودرنیل گھوش اور ایس جی ٹی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر او پی کالرا، ممبر سکریٹری آئی جی این سی اے پروفیسر ڈین اور سی آئی ایل ڈویژن کے چیئرمین پروفیسر پرتاپانند جھا بھی شامل تھے۔لیکھی نے کہا کہ گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور کے افکار اور فلسفہ نے ہندوستان کی رہنمائی کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیگور نے ثقافت اور سائنس کا سنگم فراہم کیا اور ان نظریات کو وشو بھارتی یونیورسٹی نے آگے بڑھایا ہے۔
میناکشی لیکھی نے کہا کہ ٹیکسلا کی روح اور اس کی تعلیمات کو گرودیو کی وشو بھارتی نے آگے بڑھایا، اس لیے یہ کہا جا سکتا ہے کہ علم کی کوئی حد نہیں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی اور ہندوستان وہیں واپس آرہے ہیں جہاں ہم تھے۔ ہمیں سخت محنت کرنی ہوگی اور اپنے اصل کردار میں واپس آنا ہوگا، یہی گرودیو کو ہمارا حقیقی خراج عقیدت ہوگا۔ پورٹل کا آغاز کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 'ہم جو کچھ بھی کرتے ہیں وہ بغیر ثبوت کے نہیں ہوتا، لیکن نوآبادیاتی حکمرانی نے ہم سے سائنسی مزاج کے ساتھ کام کرنے کا فخر چھین لیا۔'
یو این آئی