اوکھلا علاقے سے اسپیشل سیل نے ایک مشتبہ جوڑے کو حراست میں لیا ہے۔ دونوں کا تعلق آئی ایس آئی ایس کے خراسان ماڈیول سے بتایا جا رہا ہے۔ ان کی شناخت جہاں زیب سامی اور ان کی اہلیہ حنا بشیر بیگ کے طور پر کی گئی ہے۔ دونوں سرینگر کے رہنے والے ہیں۔ سی اے اے کے احتجاجیوں کو وہ اکسا کر حملے کی تیاری میں تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ سی اے اے کو لے کر چل رہے مظاہرے میں کچھ لوگوں کی مشکوک سرگرمیوں کو لے کر سکیورٹی ایجنسیاں جانچ کر رہی تھیں۔ اسی دوران انہیں معلوم ہوا کہ اوکھلا علاقے میں رہنے والے جوڑے سی اے اے کے خلاف چل رہے احتجاجی مظاہرے میں شامل ہیں۔ وہ یہاں پر لوگوں کو بھڑکانے کا کام کر رہے ہیں۔ اس کی جانکاری پر اسپیشل سیل کی ٹیم نے چھان بین شروع کی۔ اتوار کے روز خفیہ اطلاع ملنے پر اسپیشل سیل کی ٹیم نے دونوں کو اوکھلا علاقے سے حراست میں لے لیا۔
شدت پسند تنظیم آئی ایس آئی ایس سے اس جوڑے کے تعلقات کا انکشاف ہوا ہے۔ اسے لے کر اسپیشل سیل سمیت کئی سکیورٹی ایجنسیاں، اس جوڑے سے پوچھ گچھ کر رہی ہیں۔ ان سے یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ وہ کس کے اشارے پر یہ کام کر رہے تھے۔ اس کے لیے انہیں کس طرح کی مدد مل رہی تھی، ان کا مقصد کیا تھا۔ یہاں ان کے رابطے میں کون کون لوگ تھے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ جوڑے افغانستان میں بیٹھے آئی ایس کے بڑے لوگوں کے رابطے میں تھے۔ پولیس کا ماننا ہے کہ سی اے اے کے احتجاج میں وہ نوجوانوں کو اکساکر ان سے شدت پسندانہ حملہ کرنے کی سازش کر رہے تھے۔ اسے لے کر بھی ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ فی الحال ان کی گرفتاری نہیں کی گئی ہے۔