اس کے ساتھ ہی عدالت عظمی میں ججوں کی مجموعی تعداد31ہوگئی جو مقررہ تعداد کے برابر ہے۔
جسٹس گوگوئی نے عدالت عظمی کے دیگر ججوں کی موجودگی میں جسٹس بی آر گوئی جسٹس سوریہ کانت جسٹس انورودھ بوس اور جسٹس اے ایس بوپنا کو حلف دلایا۔ ان کے حلف لینے کے ساتھ ہی عدالت عظمی میں ججوں کی تعداد کافی طویل مدت کے بعد مقررہ تعداد (31) کے برابر ہوگئی ہے۔ ایسا تقریباَ نو سال کے بعد ہوا ہے۔
صدر رام ناتھ کووند نے گذشتہ بدھ کو چاروں ججوں کے پروموشن کے سلسلے میں سپریم کورٹ کولیجئم کی سفارشات کو منظوری دی تھی۔
اس سے قبل مرکزی حکومت نے جسٹس بوس او رجسٹس بوپنا کے پروموشن کے سلسلے میں کالیجئم کی سفارشات کو واپس بھیج دیا تھا۔ لیکن کالیجیئم نے ان کے نام دوبارہ بھیجے تھے جس کے بعد مرکز کو ان کی فائل صدر کے پاس بھیجنی پڑی تھی۔
حکومت نے سیناریٹی کا حوالہ دے کر جسٹس بوس اور جسٹس بوپنا کی سفارش پر کالیجئم کو پھر سے غور کرنے کے لئے کہا تھا۔