ETV Bharat / state

Construction Banned in Delhi: سپریم کورٹ نے دہلی میں تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی لگائی

سپریم کورٹ (Supreme Court) نے دہلی اوراین سی آر میں تعمیراتی سرگرمیوں (Construction Activities) پر اگلے حکم تک روک لگا دی ہے اور ریاستی حکومتوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس سے متاثرہ مزدوروں کو اس مدت تک اجرت ادا کریں۔

دہلی میں تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی
دہلی میں تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی
author img

By

Published : Nov 25, 2021, 2:14 PM IST

دہلی حکومت نے فضائی آلودگی میں معمولی بہتری کے بعد 22 نومبر کو تعمیراتی سرگرمیوں (Construction Activities) پر سے پابندی ہٹا دی تھی۔ چیف جسٹس این وی رمن، جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس سوریہ کانت نے دہلی میں آلودگی پر سماعت کے دوران متاثرہ مزدوروں کی مدد کے لیے ایک وکیل کی عرضی پر بدھ کو سپریم کورٹ نے یہ ہدایت دی۔ حکم نامے کی کاپی بدھ کی رات سپریم کورٹ (Supreme Court) کی ویب سائٹ پر دستیاب کرائی گئی جس میں بجلی اور پلمبرز کے علاوہ تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی کا حکم دیا گیا ہے۔ یہ پابندی اگلے احکامات تک جاری رہے گی۔

تاہم سپریم کورٹ (Supreme Court) نے اس پابندی سے متاثرہ تعمیراتی مزدوروں کو اجرت ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ بنچ نے دہلی، ہریانہ، اتر پردیش اور پنجاب حکومتوں کو ہدایت دی کہ وہ مزدوری فنڈ سیس (مزدوروں کی بہبود کے لیے جمع کردہ ٹیکس) کو اجرت کی ادائیگی کے لیے استعمال کریں۔

قومی راجدھانی خطہ میں فضائی آلودگی خطرناک حالت میں پہنچنے کے بعد عدالت عظمیٰ نے حال ہی میں مرکز اور دہلی حکومت کو آلودگی کے لیے ذمہ دار سرگرمیوں پر فوری پابندیاں عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔

عدالتی حکم پر عمل کرتے ہوئے دہلی حکومت نے تعمیراتی سرگرمیوں، سڑکوں پر پانی چھڑکنے، سرکاری ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کی اجازت دینے، آلودگی (Pollution) پھیلانے والی یونٹوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور تمام اسکولوں کو اگلے حکم تک بند کرنے کے احکامات دیئے تھے۔

دریں اثنا، دہلی حکومت نے ہوا کے معیار میں بہتری کا حوالہ دیتے ہوئے 22 نومبر سے تعمیراتی سرگرمیوں پر سے پابندی ہٹا دی تھی۔

عدالت عظمیٰ نے 17 سالہ اسکول کے طالب علم آدتیہ دوبے کی طرف سے دائر ایک مفاد عامہ کی سماعت کے دوران مرکز اور دہلی حکومت کی سرزنش کرتے ہوئے کئی احکامات جاری کیے تھے۔ بیوروکریٹس کی لاپرواہی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں آلودگی کے خاتمے کے لیے نچلی سطح پر کام کرنے کا مشورہ دیا گیا۔

چیف جستس قیادت والی بنچ نے مرکز حکومت کے تحت قومی راجدھانی خطہ اور قرب و جوار کے شہروں کو ٹارگٹ کر کے قائم کئے گئے ‘کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ ‘ (Commission for Air Quality Management) کو ماہر ایجنسیوں کو اپنے ساتھ جوڑ کر ان سے مدد لینے کا حکم دیا گیا ہے۔حکم نامہ میں کہا گیاہے ہے کہ ہوا کے معیار پر گہرائی سے مطالعہ کیا جائے۔ اس کیلئے موسم سے جڑے اعداد و شمار کو سائنسی بنیاد پر تجزیہ کرنے کو کہا گیاہے ہے۔

یو این آئی

دہلی حکومت نے فضائی آلودگی میں معمولی بہتری کے بعد 22 نومبر کو تعمیراتی سرگرمیوں (Construction Activities) پر سے پابندی ہٹا دی تھی۔ چیف جسٹس این وی رمن، جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس سوریہ کانت نے دہلی میں آلودگی پر سماعت کے دوران متاثرہ مزدوروں کی مدد کے لیے ایک وکیل کی عرضی پر بدھ کو سپریم کورٹ نے یہ ہدایت دی۔ حکم نامے کی کاپی بدھ کی رات سپریم کورٹ (Supreme Court) کی ویب سائٹ پر دستیاب کرائی گئی جس میں بجلی اور پلمبرز کے علاوہ تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی کا حکم دیا گیا ہے۔ یہ پابندی اگلے احکامات تک جاری رہے گی۔

تاہم سپریم کورٹ (Supreme Court) نے اس پابندی سے متاثرہ تعمیراتی مزدوروں کو اجرت ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ بنچ نے دہلی، ہریانہ، اتر پردیش اور پنجاب حکومتوں کو ہدایت دی کہ وہ مزدوری فنڈ سیس (مزدوروں کی بہبود کے لیے جمع کردہ ٹیکس) کو اجرت کی ادائیگی کے لیے استعمال کریں۔

قومی راجدھانی خطہ میں فضائی آلودگی خطرناک حالت میں پہنچنے کے بعد عدالت عظمیٰ نے حال ہی میں مرکز اور دہلی حکومت کو آلودگی کے لیے ذمہ دار سرگرمیوں پر فوری پابندیاں عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔

عدالتی حکم پر عمل کرتے ہوئے دہلی حکومت نے تعمیراتی سرگرمیوں، سڑکوں پر پانی چھڑکنے، سرکاری ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کی اجازت دینے، آلودگی (Pollution) پھیلانے والی یونٹوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور تمام اسکولوں کو اگلے حکم تک بند کرنے کے احکامات دیئے تھے۔

دریں اثنا، دہلی حکومت نے ہوا کے معیار میں بہتری کا حوالہ دیتے ہوئے 22 نومبر سے تعمیراتی سرگرمیوں پر سے پابندی ہٹا دی تھی۔

عدالت عظمیٰ نے 17 سالہ اسکول کے طالب علم آدتیہ دوبے کی طرف سے دائر ایک مفاد عامہ کی سماعت کے دوران مرکز اور دہلی حکومت کی سرزنش کرتے ہوئے کئی احکامات جاری کیے تھے۔ بیوروکریٹس کی لاپرواہی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں آلودگی کے خاتمے کے لیے نچلی سطح پر کام کرنے کا مشورہ دیا گیا۔

چیف جستس قیادت والی بنچ نے مرکز حکومت کے تحت قومی راجدھانی خطہ اور قرب و جوار کے شہروں کو ٹارگٹ کر کے قائم کئے گئے ‘کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ ‘ (Commission for Air Quality Management) کو ماہر ایجنسیوں کو اپنے ساتھ جوڑ کر ان سے مدد لینے کا حکم دیا گیا ہے۔حکم نامہ میں کہا گیاہے ہے کہ ہوا کے معیار پر گہرائی سے مطالعہ کیا جائے۔ اس کیلئے موسم سے جڑے اعداد و شمار کو سائنسی بنیاد پر تجزیہ کرنے کو کہا گیاہے ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.