چیف جسٹس شرد اروند بوبڑے اور جسٹس انیرودھ بوس کی بنچ نے راجیو سوری کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے منصوبے پر روک لگانے سے فی الحال انکار کردیا اور درخواست گزار کو عرضی میں ترمیم کرنے کا مشورہ دیا۔
سماعت کے دوران سوری نے معاملے کی فوری سماعت کی درخواست بھی کی تو جسٹس بوبڑے نے کہا،’’کورونا کے سبب کوئی کام نہیں ہونے والا ہے۔اس معاملے میں جلد سماعت کی ضرورت نہیں۔پہلے سے ہی ایسی درخواستیں اعلیٰ عدالت میں زیر التوا ہیں تو آپ اس میں ترمیم کیجئے۔''
مرکزی حکومت کی جانب سے پیش کردہ سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے کہا،’’ایک نئی پارلیمنٹ کی تعمیر کی جارہی ہے۔کسی کو کوئی پریشانی کیوں ہونی چاہئے؟‘‘
سوری نے سینٹرل وستا اسکیم کے لئے زمین کے استعمال میں تبدیلی کو غیر قانونی بتاتے ہوئے درخواست دائر کی ہے۔سنٹرل وسٹا اسکیم کے تحت مرکزی حکومت ایک نیا پارلیمنٹ ہاوس،ایک نیا رہائشی احاطہ بنا کر اس کی تجدید کاری کی تجویزلارہی ہے۔جس میں وزیر اعظم اورنائب صدر کے علاوہ متعدد نئی آفس عمارتیں ہوں گی۔