نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو دہلی کے آرمی کالج آف میڈیکل سائنس (اے سی ایم ایس) کو نوٹس جاری کرکے یہ جاننے کی کوشش کی کہ وہ ایم بی بی ایس ڈاکٹروں کو ان کی ایک سالہ انٹرن شپ کے دوران وظیفہ کیوں نہیں دے رہا ہے۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس ہیما کوہلی کی بنچ نے ابھیشیک یادو اور دیگر کی جانب سے ایڈوکیٹ ڈاکٹر چارو ماتھر کی طرف سے دائر مشترکہ عرضی پر یہاں اندرا پرستھ یونیورسٹی سے منسلک اے سی ایم ایس کو نوٹس جاری کیا اور ان سے جواب طلب کیا۔ Notice to Army College of Medical Sciences Delhi
درخواست میں کہا گیا ہے کہ وہ دہلی کے آرمی بیس ہسپتال میں ایک سال کی لازمی انٹرن شپ کر رہے ہیں۔ درخواست گزاروں کا وظیفہ واپس لینے کے عمل کو جواب دہندگان نے اسے ’غیر منصفانہ اور من مانی‘ قرار دیتے ہوئے چیلنج کیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ دنیشنل میڈیکل کمیشن (کمپلسری روٹیٹنگ میڈیکل انٹرنشپ) ریگولیشنز 2021 کی شق-3 (شیڈول-IV) کے مطابق رخواست گزار باقاعدہ وظیفہ کے حقدار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Mirza Ghalib College Gaya:مرزا غالب کالج کے پرنسپل کو ہیومن رائٹس کمیشن کی نوٹس
یو این آئی