ETV Bharat / state

SC Notice To Rakesh Asthana: سپریم کورٹ نے استھانا کی تقرری پر مرکز کو نوٹس جاری کیا

author img

By

Published : Nov 26, 2021, 9:42 PM IST

جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ Justice DY Chandrachud اور جسٹس اے ایس بوپنا Justice AS Bopanna نے مرکزی حکومت کے علاوہ گجرات کیڈر کے 1984 بیچ کے انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) افسر راکیش استھانا Rakesh Asthana کو نوٹس جاری کیا ہے۔

سپریم کورٹ نے استھانا کی تقرری پر مرکز کو نوٹس جاری کیا
سپریم کورٹ نے استھانا کی تقرری پر مرکز کو نوٹس جاری کیا

سپریم کورٹ نے دہلی پولیس کمشنر کے طور پر راکیش استھانا SC Notice To Rakesh Asthana کی تقرری کے سلسلے میں جمعہ کو مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔

جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ Justice DY Chandrachud اور جسٹس اے ایس بوپنا Justice AS Bopanna نے مرکزی حکومت کے علاوہ گجرات کیڈر کے 1984 بیچ کے انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) افسر راکیش استھانا کو نوٹس جاری کیا ہے۔

مرکزی حکومت کے ذریعہ استھانا کی تقرری کو دہلی ہائی کورٹ نے 12 اکتوبر کو قانونی قرار دیا تھا اور اس تقرری کو چیلنج کرنے والی درخواست کو خارج کر دیا تھا۔

سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی پر آج مرکز اور استھانا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے دو ہفتے کے اندر جواب دینے کو کہا ہے۔

عدالت عظمی نے سینئیر وکیل پرشانت بھوشن کے ذریعہ 18 نومبر کو جلد سماعت کرنے کی اپیل پر آج سماعت کی اجازت دی تھی۔ مسٹر بوشن نے ’خصوصی تذکرہ‘ کے تحت اپیل کی تھی، جسے قبول کرلیا گیا تھا۔

اس سے قبل ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس جیوتی سنگھ نے تقرری سے متعلق نوٹیفکیشن کو چیلنج کرنے والی عرضی کو خارج کر دیا تھا۔

مسٹر استھانا کو مرکزی وزارت داخلہ نے اس سال 27 جولائی کو ان کی ریٹائرمنٹ سے چار دن پہلے تقرری کی تھی۔ وہ 31 جولائی کو ریٹائر ہونے والے تھے۔

صدر عالم نے قانون کے خلاف تقرری کو چیلنج کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی تھی۔ اس معاملے میں سینٹر فار پبلک انٹرسٹ لٹیگیشن(سی پی آئی ایل) نامی ایک رضاکار تنظیم (این جی او) کی جانب سے سینئیر وکیل پرشانت بھوشن نے مداخلت کی درخواست دائر کی تھی۔ مسٹر بھوشن نے اس سے قبل سپریم کورٹ میں تقرری کو چیلنج کرتے ہوئے ایک پی آئی ایل دائر کی تھی۔

مزید پڑھیں :

مرکزی حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ استھانا کی تقرری دہلی کے مستقبل کے سیکورٹی چیلنجوں کے پیش نظر ان کے وسیع تجربے کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ ماضی میں بھی اس طرح کی کئی تقرریاں ہوئی ہیں۔

یو این آئی

سپریم کورٹ نے دہلی پولیس کمشنر کے طور پر راکیش استھانا SC Notice To Rakesh Asthana کی تقرری کے سلسلے میں جمعہ کو مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔

جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ Justice DY Chandrachud اور جسٹس اے ایس بوپنا Justice AS Bopanna نے مرکزی حکومت کے علاوہ گجرات کیڈر کے 1984 بیچ کے انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) افسر راکیش استھانا کو نوٹس جاری کیا ہے۔

مرکزی حکومت کے ذریعہ استھانا کی تقرری کو دہلی ہائی کورٹ نے 12 اکتوبر کو قانونی قرار دیا تھا اور اس تقرری کو چیلنج کرنے والی درخواست کو خارج کر دیا تھا۔

سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی پر آج مرکز اور استھانا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے دو ہفتے کے اندر جواب دینے کو کہا ہے۔

عدالت عظمی نے سینئیر وکیل پرشانت بھوشن کے ذریعہ 18 نومبر کو جلد سماعت کرنے کی اپیل پر آج سماعت کی اجازت دی تھی۔ مسٹر بوشن نے ’خصوصی تذکرہ‘ کے تحت اپیل کی تھی، جسے قبول کرلیا گیا تھا۔

اس سے قبل ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس جیوتی سنگھ نے تقرری سے متعلق نوٹیفکیشن کو چیلنج کرنے والی عرضی کو خارج کر دیا تھا۔

مسٹر استھانا کو مرکزی وزارت داخلہ نے اس سال 27 جولائی کو ان کی ریٹائرمنٹ سے چار دن پہلے تقرری کی تھی۔ وہ 31 جولائی کو ریٹائر ہونے والے تھے۔

صدر عالم نے قانون کے خلاف تقرری کو چیلنج کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی تھی۔ اس معاملے میں سینٹر فار پبلک انٹرسٹ لٹیگیشن(سی پی آئی ایل) نامی ایک رضاکار تنظیم (این جی او) کی جانب سے سینئیر وکیل پرشانت بھوشن نے مداخلت کی درخواست دائر کی تھی۔ مسٹر بھوشن نے اس سے قبل سپریم کورٹ میں تقرری کو چیلنج کرتے ہوئے ایک پی آئی ایل دائر کی تھی۔

مزید پڑھیں :

مرکزی حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ استھانا کی تقرری دہلی کے مستقبل کے سیکورٹی چیلنجوں کے پیش نظر ان کے وسیع تجربے کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ ماضی میں بھی اس طرح کی کئی تقرریاں ہوئی ہیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.