سپریم کورٹ میں وسیم رضوی کی جانب سے قرآن کی 26 آیات کو ہٹانے کےلیے دائر کی گئی عرضی پر 12 اپریل کو سماعت ہوگی۔ اس کیس کی سماعت جسٹس نریمن پر مشتمل ایک رکنی بنچ کرے گی۔ وسیم رضوی نے بعض قرآنی آیات کو ہٹانے کی مانگ کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں ایک پٹیشن داخل کی تھی جس کے بعد ملک گیر سطح سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا۔۔
وسیم رضوی کی جانب سے دائر عرضی میں بتایا گیا کہ ’قرآن کی بعض آیات سے دہشت گردی کو فروغ ملتا ہے‘۔ انہوں نے ان آیات کو بعد میں شامل کیے جانے کا بھی دعویٰ کیا۔
شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین کی جانب سے سپریم کورٹ میں قرآن مجید کی 26 آیات کو ختم کرنے کے لئے دائر درخواست پر شدید تنازعہ کھڑا ہوگیا۔ وسیم رضوی کے اس اقدام سے شیعہ اور سنی دونوں حلقوں میں زبردست ناراضگی پائی جاتی ہے۔ شیعہ پرسنل لا بورڈ نے بھی وسیم رضوی کی شید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن سے ایک لفظ بھی نہیں ہٹایا جاسکتا۔ شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان مولانا یعسوب عباس نے وسیم رضوی کی متنازع درخواست کی شدید مذمت کی۔