ETV Bharat / state

ایودھیا تنازع: سپریم کورٹ کا ثالثی پر جمعے کو فیصلہ

سپریم کورٹ ایودھیا کی رام جنم بھومی  بابری مسجد تنازعہ کو ثالثی کے ذریعہ حل کرنے کے مسئلہ پر جمعہ کو فیصلہ سنائے گی۔

FILE PHOTO
author img

By

Published : Mar 7, 2019, 8:22 PM IST


عدالت عظمی کے ایڈیشنل رجسٹرار (فہرست) کی طرف سے آج شام جاری نوٹس میں اس کی اطلاع دی گئی۔

چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی بنچ کل اس بارے میں حکم جاری کرے گی کہ اجودھیا تنازعہ کا نپٹارہ ثالثنی کے ذریعہ کیا جائے گا یا نہیں۔ آئینی بینچ نے کل سماعت کے بعد اس معاملے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

خیال رہے کہ آئینی بنچ کے سامنے ثالثی کے مسئلہ پر کل سماعت ہوئی تھی جس میں دونوں ہندو فریقین نرموہی اکھاڑہ اور رام للا وراجمان کے وکلا نے اس تنازعہ کو ثالثی کے ذریعہ حل کرنے کی کوشش کی مخالفت کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ مکمل طورپر زمینی تنازعہ کا ہے اور اسے ثالثی کے ذریعہ نہیں سلجھایا جانا چاہئے۔

مسلم فریق کی طرف سے پیش سینئر وکیل راجیو دھون نے حالانکہ ثالثی کی مخالفت نہیں کی تھی ۔

عدالت عظمی نے ہندو فریقین کی طرف سے ثالثی سے انکار کئے جانے پر حیرت ظاہر کی تھی۔ عدالت نے کہا تھا کہ ماضی پر اس کا کوئی زور نہیں ہے لیکن وہ بہتر مستقبل کی کوشش ضرور کرسکتی ہے۔

undefined

آئینی بنچ نے اس کے ساتھ ہی اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا کہ ایودھیا تنازعہ کا نپٹارہ ثالثی کے ذریعہ ہوگا یا نہیں۔

آئینی بنچ میں جج گوگوئی کے علاوہ جج ایس اے بوبڈے، جج اشوک بھوشن، جج ڈی وائی چندرچوڑ اور جج ایس عبدالنذیر شامل ہیں۔


عدالت عظمی کے ایڈیشنل رجسٹرار (فہرست) کی طرف سے آج شام جاری نوٹس میں اس کی اطلاع دی گئی۔

چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی بنچ کل اس بارے میں حکم جاری کرے گی کہ اجودھیا تنازعہ کا نپٹارہ ثالثنی کے ذریعہ کیا جائے گا یا نہیں۔ آئینی بینچ نے کل سماعت کے بعد اس معاملے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

خیال رہے کہ آئینی بنچ کے سامنے ثالثی کے مسئلہ پر کل سماعت ہوئی تھی جس میں دونوں ہندو فریقین نرموہی اکھاڑہ اور رام للا وراجمان کے وکلا نے اس تنازعہ کو ثالثی کے ذریعہ حل کرنے کی کوشش کی مخالفت کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ مکمل طورپر زمینی تنازعہ کا ہے اور اسے ثالثی کے ذریعہ نہیں سلجھایا جانا چاہئے۔

مسلم فریق کی طرف سے پیش سینئر وکیل راجیو دھون نے حالانکہ ثالثی کی مخالفت نہیں کی تھی ۔

عدالت عظمی نے ہندو فریقین کی طرف سے ثالثی سے انکار کئے جانے پر حیرت ظاہر کی تھی۔ عدالت نے کہا تھا کہ ماضی پر اس کا کوئی زور نہیں ہے لیکن وہ بہتر مستقبل کی کوشش ضرور کرسکتی ہے۔

undefined

آئینی بنچ نے اس کے ساتھ ہی اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا کہ ایودھیا تنازعہ کا نپٹارہ ثالثی کے ذریعہ ہوگا یا نہیں۔

آئینی بنچ میں جج گوگوئی کے علاوہ جج ایس اے بوبڈے، جج اشوک بھوشن، جج ڈی وائی چندرچوڑ اور جج ایس عبدالنذیر شامل ہیں۔

Intro:Body:

barkat


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.