چیف جسٹس این وی رمنا کی صدارت والی بینچ نے مسٹر ملک کی جانب سے پیش سینئر وکیل کپِل سبل کی دلیلوں کو سننے کے بعد معاملے کو فہرست بند کرنے کی ہدایت دی۔ مسٹر سبل نے خصوصی زکر کے دوران بینچ کے سامنے جلد سماعت کی اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ انہیں (نواب ملک)غیر قانونی طریقے سے گرفتار کیا گیا ہے۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جس قانون کے تحت گرفتار کیا تھا،وہ 2005 میں نافذ کیا گیا تھا لیکن ان پر لگائے گئے الزامات 2000 کے پہلے لین دین سے جڑے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Nawab Malik's Judicial Custody: نواب ملک کی عدالتی حراست میں توسیع
چیف جسٹس نے مسٹر ملک کی جلد سماعت کی عرضی کرتے ہوئے کہا،’’ہاں ہم اسے فہرست بند کریں گے۔‘‘ مسٹر ملک کے خلاف منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے)کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ اس بنیاد پر 23 فروری کو انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا اور تب سے وہ جیل میں بند ہیں۔ مسٹر ملک نے بامبے ہائی کورٹ سے عبوری راحت کےلئے اپیل کی تھی لیکن مایوسی ہاتھ لگی۔ہائی کورٹ نے 15 مارچ کو ان کی عرضی نامنظور کردی۔اس کے بعد انہوں نے سپریم کورٹ کا رخ کیا۔
یواین آئی