ETV Bharat / state

'علی گڑھ میں جامعہ سے زیادہ بربریت ہوئی' - طالب علم 'شارق' نے دہلی پہنچ کر مظالم کی داستان سنائی

انٹر نیٹ پر پابندی کی وجہ سے 'علی گڑھ مسلم یونیورسٹی انتظامیہ کے تعاون سے پولیس بربریت' کے حقائق سامنے نہیں آئے تو اے ایم یو کے طالب علم 'شارق' نے دہلی پہنچ کر مظالم کی داستان سنائی۔

علی گڑھ میں جامعہ سے زیادہ بربریت ہوئی
علی گڑھ میں جامعہ سے زیادہ بربریت ہوئی
author img

By

Published : Dec 18, 2019, 7:15 PM IST

Updated : Dec 18, 2019, 10:57 PM IST

محمد شارق علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طالب علم ہیں اور انہوں نے اپنی آنکھوں سے اے ایم یو کے احاطے میں پولیس کی بربریت دیکھی ہے۔

دسمبر 15-16 کی شب جب دہلی پولیس نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بلا اجازت داخل ہو کر طلبہ و طالبات کو بے رحمی سے زدو و کوب کیا تو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ نے پولیس کی بربریت کی مذمت اور جامعہ کے 'مظلوم' طلبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے ریلی نکال کر مظاہرہ کرنا شروع کیا، جہاں پولیس نے وہی رویہ اپنایا جو دہلی پولیس نے جامعہ کے طلبہ کے ساتھ کیا۔

علی گڑھ میں جامعہ سے زیادہ بربریت ہوئی

شارق نے بتایا کہ اترپردیش کی پولیس بے لگام ہو کر کیمپس میں گھس گئی اور بربریت سے طلبہ پر حملہ کر دیا۔ کمروں میں آگ لگا دی اور پورے احاطے کو جنگ کے میدان میں تبدیل کر دیا، طلبہ کو گھسیٹ گھسیٹ پیٹا گیا۔

شارق کے مطابق 'علی گڑھ میں طلبہ پر جامعہ سے 10 گنا بڑا حملہ کیا گیا، کیوں کہ یونیورسٹی انتظامیہ پولیس کے شانہ بہ شانہ کھڑی تھی، وہاں کے رجسٹرار نے پولیس کو نہ صرف احاطہ میں داخل ہونے کی اجازت دی بلکہ انہیں تباہی مچانے کی کھلی چھوٹ بھی دی۔'

اے ایم یو کے طالب علم نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایسے ویڈیوز بھی شیئر کیے جس میں پولیس کو طلبہ پر حملہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

شارق کا کہنا ہے کہ چونکہ علی گڑھ میں انٹرنیٹ کو بند کر دیا گیا ہے اسی لیے ہم میڈیا تک اپنی بات نہیں پہنچا پائے اور اسی لئے میں دہلی آکر میڈیا کے سامنے یہ روداد رکھ رہا ہوں۔

محمد شارق علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طالب علم ہیں اور انہوں نے اپنی آنکھوں سے اے ایم یو کے احاطے میں پولیس کی بربریت دیکھی ہے۔

دسمبر 15-16 کی شب جب دہلی پولیس نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بلا اجازت داخل ہو کر طلبہ و طالبات کو بے رحمی سے زدو و کوب کیا تو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ نے پولیس کی بربریت کی مذمت اور جامعہ کے 'مظلوم' طلبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے ریلی نکال کر مظاہرہ کرنا شروع کیا، جہاں پولیس نے وہی رویہ اپنایا جو دہلی پولیس نے جامعہ کے طلبہ کے ساتھ کیا۔

علی گڑھ میں جامعہ سے زیادہ بربریت ہوئی

شارق نے بتایا کہ اترپردیش کی پولیس بے لگام ہو کر کیمپس میں گھس گئی اور بربریت سے طلبہ پر حملہ کر دیا۔ کمروں میں آگ لگا دی اور پورے احاطے کو جنگ کے میدان میں تبدیل کر دیا، طلبہ کو گھسیٹ گھسیٹ پیٹا گیا۔

شارق کے مطابق 'علی گڑھ میں طلبہ پر جامعہ سے 10 گنا بڑا حملہ کیا گیا، کیوں کہ یونیورسٹی انتظامیہ پولیس کے شانہ بہ شانہ کھڑی تھی، وہاں کے رجسٹرار نے پولیس کو نہ صرف احاطہ میں داخل ہونے کی اجازت دی بلکہ انہیں تباہی مچانے کی کھلی چھوٹ بھی دی۔'

اے ایم یو کے طالب علم نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایسے ویڈیوز بھی شیئر کیے جس میں پولیس کو طلبہ پر حملہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

شارق کا کہنا ہے کہ چونکہ علی گڑھ میں انٹرنیٹ کو بند کر دیا گیا ہے اسی لیے ہم میڈیا تک اپنی بات نہیں پہنچا پائے اور اسی لئے میں دہلی آکر میڈیا کے سامنے یہ روداد رکھ رہا ہوں۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Dec 18, 2019, 10:57 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.