قومی دارالحکومت دہلی کے جامعہ نگر میں 'اسٹوڈینٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا' کے سکریٹری محمد مذکر نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے دینی مدرسوں میں طلبہ کو شہریت ترمیم قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے کی اجازت نہ دینے پر اعتراض کیا اور ان مدارس پر نکتہ چینی کی جنہوں نے اپنے طلبہ کو مظاہرہ کرنے سے روک دیا ہے۔
محمد مذکر نے کہا کہ ہمیں پتہ چلا ہے کہ چند مدارس میں طلبا کو پرامن مظاہرہ کرنے نہیں دیا گیا اور انہیں نہ صرف روکا گیا بلکہ ان کا اخراج بھی کیا گیا جو کہ افسوسناک ہے۔
واضح رہے کہ دارالعلوم دیوبند، ندوۃ العلماء لکھنؤ اور جامعہ اسلامیہ اعظم گڑھ میں طلبہ کو احتجاج کرنے سے نہ صرف روکا گیا بلکہ ان طلبا کو تنبیہ بھی کی گئی۔
ایس آئی او کے قومی سکریٹری نے مزید کہا کہ تعلیمی ادارے روایتی ہوں یا غیرروایتی، یہاں قوم و ملک کا مستقبل طے ہوتا ہے یہاں طلبا میں فہم پیدا ہوتا ہے کہ مستقبل میں انہیں کس سمت میں جانا ہے، اسی لئے سیاسی شعور اور سماجی رابطے کو بڑھاوا دیا جانا ضروری ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مظاہرے بھی اسی سیاسی شعور کا حصہ ہیں اگر اس پر پابندی لگائی جاتی ہے تو مقصد فوت ہوجائے گا۔