نماز جمعہ کے بعد شروع ہوا احتجاجی مظاہرہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے دوپہر 1 بجے بھیم آرمی چیف چندر شیکھر راون کی قیادت میں شروع ہوا یہ احتجاجی مظاہرہ اب بھی جاری ہے۔
اطلاع کے مطابق دریا گنج میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں جس میں پولیس اہلکار اور ایک صحافی سمیت اب تک 9 افراد کے زخمی ہوئیں ہیں جنہیں ترکمان گیٹ پر واقع لوک نائک جے پرکاش ہسپتال میں بھرتی کرایا گیا ہے۔
احتجاج کے مد نظر انتطامیہ نے پرانی دہلی کے تمام علاقوں میں بڑی تعداد میں پولیس اور پیرا ملٹری فورسز کے جوان تعینات کر دئے ہیں جبکہ دہلی پولیس نے کئی مظاہرین کو اپنی حراست میں بھی لیا ہے۔