12 اپریل سنہ 1915 کا وہ دن جب گاندھی جی پرانی دہلی ریلوے اسٹیشن پہنچے اور پیچھے کے راستے سے باہر نکلے اور تانگا لے کر اپنے دوست اور سینٹ اسٹیفن کالج کے پرنسپل سشیل کمار رودر سے ملنے گئے۔
آج اُس سینٹ اسٹیفن کالج کو دہلی کے چیف الیکٹورل افسر کے دفتر میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
کالج کے کانفرنس ہال میں بھارت چھوڑو تحریک کے بارے میں ڈیرھ گھنٹے کا طویل اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں متعدد طلباء، اساتذہ اور کالج کے ذمہ داروں کے ساتھ کالج کے پرنسپل نے بھی حصہ لیا تھا۔
اس اجلاس کے بعد حکیم اجمل خان نے مہاتما گاندھی اور ان کی اہلیہ کستوربا گاندھی کو عشائیہ پر مدعو کیا۔
حکیم اجمل خان اس وقت کی ایک ممتاز شخصیت تھے۔ وہ طبیہ کالج کے بانی تھے اور جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے قیام میں بھی انہوں نے بڑا رول ادا کیا تھا۔
اسٹیفن کالج کی عمارت کی خوبصورتی کو تبدیل کیے بغیر اس کی تعمیر نو کی گئی ہے۔
15 اپریل سنہ 1915 کو گاندھی جی نے اپنے سفر کو دوبارہ شروع کیا۔