ETV Bharat / state

Congress Torchlight Procession مشعل جلوس کو روکنا ڈکٹیٹر کے خوف کو ظاہر کرتا ہے، کانگریس

راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخی کے خلاف کانگریس کی جانب سے ملک کے مختلف مقامات پر مظاہرے جاری ہیں۔ منگل کی شام کو کانگریس رہنماؤں نے لال قلعہ سے دہلی کے ٹاؤن ہال تک 'جمہوریت بچاؤ مشعل شانتی مارچ' نکالنے کی کوشش کی جسے دہلی پولیس نے روک دیا۔ congress mashal procession stopped by police

مشعل جلوس کو روکنا ڈکٹیٹر کے خوف کو ظاہر کرتا ہے، کانگریس
مشعل جلوس کو روکنا ڈکٹیٹر کے خوف کو ظاہر کرتا ہے، کانگریس
author img

By

Published : Mar 29, 2023, 7:29 AM IST

نئی دہلی: کانگریس کے جنرل سکریٹری آرگنائزیشن کے سی وینوگوپال نے کہا کہ جمہوریت کو بچانے کے لئے اس کے کارکنوں کی طرف سے نکالے گئے مشعل جلوس کو روک کر مودی حکومت نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ سچائی کے سامنے آنے کے خوف سے ہر تحریک کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن کانگریس کسی بھی آمریت کے سامنے جھکنے والی نہیں ہے۔ کے سی وینوگوپال نے کہا کہ "پولیس ہمیں لال قلعہ سے ’سیو ڈیموکریسی مشعل امن جلوس‘ نکالنے سے روک رہی ہے اور مشعل کے جلوس کو منزل تک لے جانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے، اس سے ہم باز نہیں آئے اور ہم نے پولیس بیری کیڈ سے آگے اپنا مارچ نکالا۔

انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں ہر قدم پر روکنے اور ہماری آواز کو دبانے کی کھوکھلی کوششیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ آمر خوفزدہ ہے، گھبرایا ہوا ہے، وہ ہماری سچائی سے خوفزدہ ہے، لیکن ہم کسی قیمت پر ہار نہیں مانیں گے۔‘‘ ڈکٹیٹر ہاریں گے، جمہوریت جیت جائے گی۔" مودی سرکار کو ڈکٹیٹر قرار دیتے ہوئے پارٹی نے کہا کہ ایک ڈکٹیٹر کا خوف دیکھو، اڈانی کا نام آتے ہی پارلیمنٹ خاموش ہو جاتی ہے، سڑک پر احتجاج ہوتا ہے تو پولس تعینات ہو جاتی ہے، 20 ہزار کروڑ کا راز فاش نہ ہو جائے۔ یہ جمہوریت کا قتل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Rahul Disqualification Issue راہل کی حمایت میں لال قلعہ پر مشعل جلوس نکالنے والے کانگریس لیڈران حراست میں

پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ہماری آواز کو خاموش کیا جا رہا ہے، ہمارے لیڈر کو نااہل کیا جا رہا ہے اور اب ہمیں چلنے نہیں دیا جا رہا، یہ کیسی جمہوریت ہے؟ " پارٹی نے کہاکہ "ڈکٹیٹر 'سچ اور ستیہ گرہ' سے خوفزدہ ہے۔ کانگریس کے پرامن 'مشعل مارچ' کو روکنے کے لیے لال قلعہ کے قریب بڑی تعداد میں پولیس کو تعینات کیا گیا تھا۔ کانگریس کے ساتھیوں کو دہلی کے کونے کونے سے حراست میں لیا گیا۔ راہل گاندھی نے اڈانی کے معاملے پر لوک سبھا میں آواز اٹھانے کی کوشش کی، لیکن لوک سبھا میں اڈانی کے خلاف بولنے نہیں دیا گیا، مائیک بند کر دیا گیا۔

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس کے جنرل سکریٹری آرگنائزیشن کے سی وینوگوپال نے کہا کہ جمہوریت کو بچانے کے لئے اس کے کارکنوں کی طرف سے نکالے گئے مشعل جلوس کو روک کر مودی حکومت نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ سچائی کے سامنے آنے کے خوف سے ہر تحریک کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن کانگریس کسی بھی آمریت کے سامنے جھکنے والی نہیں ہے۔ کے سی وینوگوپال نے کہا کہ "پولیس ہمیں لال قلعہ سے ’سیو ڈیموکریسی مشعل امن جلوس‘ نکالنے سے روک رہی ہے اور مشعل کے جلوس کو منزل تک لے جانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے، اس سے ہم باز نہیں آئے اور ہم نے پولیس بیری کیڈ سے آگے اپنا مارچ نکالا۔

انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں ہر قدم پر روکنے اور ہماری آواز کو دبانے کی کھوکھلی کوششیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ آمر خوفزدہ ہے، گھبرایا ہوا ہے، وہ ہماری سچائی سے خوفزدہ ہے، لیکن ہم کسی قیمت پر ہار نہیں مانیں گے۔‘‘ ڈکٹیٹر ہاریں گے، جمہوریت جیت جائے گی۔" مودی سرکار کو ڈکٹیٹر قرار دیتے ہوئے پارٹی نے کہا کہ ایک ڈکٹیٹر کا خوف دیکھو، اڈانی کا نام آتے ہی پارلیمنٹ خاموش ہو جاتی ہے، سڑک پر احتجاج ہوتا ہے تو پولس تعینات ہو جاتی ہے، 20 ہزار کروڑ کا راز فاش نہ ہو جائے۔ یہ جمہوریت کا قتل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Rahul Disqualification Issue راہل کی حمایت میں لال قلعہ پر مشعل جلوس نکالنے والے کانگریس لیڈران حراست میں

پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ہماری آواز کو خاموش کیا جا رہا ہے، ہمارے لیڈر کو نااہل کیا جا رہا ہے اور اب ہمیں چلنے نہیں دیا جا رہا، یہ کیسی جمہوریت ہے؟ " پارٹی نے کہاکہ "ڈکٹیٹر 'سچ اور ستیہ گرہ' سے خوفزدہ ہے۔ کانگریس کے پرامن 'مشعل مارچ' کو روکنے کے لیے لال قلعہ کے قریب بڑی تعداد میں پولیس کو تعینات کیا گیا تھا۔ کانگریس کے ساتھیوں کو دہلی کے کونے کونے سے حراست میں لیا گیا۔ راہل گاندھی نے اڈانی کے معاملے پر لوک سبھا میں آواز اٹھانے کی کوشش کی، لیکن لوک سبھا میں اڈانی کے خلاف بولنے نہیں دیا گیا، مائیک بند کر دیا گیا۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.