نئی دہلی: بی جے پی کے رکن پارلیمان برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف خواتین پہلوانوں کی طرف سے لگائے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات کی جانچ کر رہی پولیس نے اس معاملے میں اب تک تقریباً 125 لوگوں کے بیانات ریکارڈ کیے ہیں۔ وہیں اس پورے معاملے میں پولیس اب یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ کیا الزام لگانے والی نابالغ پہلوان بالغ نہیں ہے۔ دراصل اس پہلوان کے خاندان کے ایک فرد نے اس کے بالغ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں جو برتھ سرٹیفکیٹ ملا ہے وہ دہلی کا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق اگر مبینہ نابالغ خاتون ریسلر کے بارے میں یہ ثابت ہو گیا کہ وہ بالغ ہے تو اس کے ساتھ ساتھ اس کے والد کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ اس معاملے کی جانچ کرنے والی نئی دہلی ضلع کی ایس آئی ٹی تمام ثبوت جمع کرنے میں مصروف ہے۔ ساتھ ہی اس معاملے میں تقریباً 125 لوگوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان میں سے چار گواہوں نے متاثرہ خاتون پہلوان کے الزامات کو درست بتایا ہے۔ ایسے میں برج بھوشن کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ تمام چار گواہ 125 ممکنہ گواہوں میں سے ہیں جن کے بیانات دہلی پولیس نے ریکارڈ کر لیے ہیں۔ ان میں ایک اولمپیئن، ایک کامن ویلتھ گولڈ میڈلسٹ، ایک بین الاقوامی ریفری اور ایک ریاستی سطح کا کوچ ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے کوئی میڈیا سے بات نہیں کرے گا اور نہ ہی کوئی معلومات دیں گے۔
مزید پڑھیں: Wrestlers Protest نئے پارلیمنٹ ہاؤس جا رہے پہلوانوں کو حراست میں لیا گیا
واضح رہے کہ 28 مئی کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کے موقع پر پہلوانوں نے پارلیمنٹ ہاؤس سے مہیلا پنچایت منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جب احتجاجی پہلوانوں نے مہیلا پنچایت کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ کیا تو پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔ اس دوران پولیس اور پہلوانوں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا۔ غور طلب ہے کہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج کرنے والے پہلوانوں کو تقریباً 35 دن بعد 28 مئی کو جنتر منتر سے ہنگامہ آرائی کے بعد نکال دیا گیا تھا۔ پہلوان اب بھی برج بھوشن شرن کی گرفتاری کے مطالبے پر بضد ہیں۔