ETV Bharat / state

Huda On Haryana Teachers Recruitment : 'اساتذہ کی ہزاروں آسامیاں خالی پڑی ہیں، حکومت سننے کو تیار نہیں'

ہریانہ میں اساتذہ کے 38 ہزار عہدے خالی پڑے ہیں، لیکن حکومت نہ ہی اساتذہ کی بات سننے کے لیے تیار ہے اورنہ ہی بھرتی کے لیے۔

اساتذہ کی ہزاروں آسامیاں خالی پڑی ہیں، حکومت سننے کو تیار نہیں
اساتذہ کی ہزاروں آسامیاں خالی پڑی ہیں، حکومت سننے کو تیار نہیں
author img

By

Published : Aug 11, 2022, 8:26 PM IST

چندی گڑھ: سابق وزیر اعلیٰ اور قائد حزب اختلاف بھوپندر سنگھ ہڈا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ریاست میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری، اگنی پتھ، بدعنوانی، شاملات اراضی، پانی جمع ہونے، بوسیدہ سڑکوں سمیت کئی مسائل پر حکومت کچھ کرنے کو تیار نہیں ہے۔

انہوں نے شہریوں کو رکھشا بندھن کی مبارکباد دی اور یوم آزادی کی پیشگی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر چلائی جارہی ترنگا مہم سے متعلق حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یوم آزادی کے موقع پر سب کو ترنگا لہرانا چاہیے کیونکہ یہ ہماری آن، بان اورشان ہے، لیکن ڈپو ہولڈر کے ذریعہ غریبوں کوزبردستی 20-20 روپے میں جھنٹے فروخت کرنا قابل مذمت ہے۔

بھوپندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے اسمبلی کے مانسون اجلاس میں مفاد عامہ کے کئی مسائل اٹھائے۔ یہاں تک کہ خود حکمران جماعت بی جے پی اور جے جے پی کے ممبران اسمبلی نے ریاست میں بدعنوانی اور حالت زار کی شکایت کی۔ خوداتحاد کے ایم ایل اے نے حکومت کی ترقی کو بے نقاب کیا۔ یہ تو اب سب کو معلوم ہے کہ موجودہ حکومت میں شراب، رجسٹری، بھرتی، پیپر لیک، دھان، صفائی سمیت کئی گھوٹالے ہوئے ہیں، لیکن تحقیقات کے نام پر حکومت صرف ایس آئی ٹی تشکیل دیتی ہے، جس کی رپورٹ کبھی سامنے نہیں آتی۔ موجودہ حکومت میں ایس آئی ٹی کا مطلب اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نہیں ہے بلکہ سیٹنگ انویسٹی گیشن آن ٹیبل ہوگیا ہے۔

ہڈا نے کہا کہ حکومت تعلیم اور صحت سمیت ہر محاذ پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔ عالم یہ ہے کہ اسکولوں میں اساتذہ نہیں ہیں اور ہسپتالوں میں ڈاکٹر نہیں ہیں۔ محکمہ صحت میں 10 ہزار آسامیاں خالی ہیں لیکن حکومت نوجوانوں کو روزگار نہیں دینا چاہتی۔ سی ایم آئی ای کے مطابق، آج ریاست کو 26.9 فیصد بے روزگاری کا سامنا ہے۔ نیتی آیوگ کے اعداد و شمار کے مطابق بھی ہریانہ کی بے روزگاری کی شرح قومی اوسط سے 37 فیصد زیادہ ہے۔

یواین آئی

یہ بھی پڑھیں: Congress MLA Targets Smriti Irani: اسمرتی ایرانی سے متعلق کانگریس رکن اسمبلی کا متنازعہ ٹوئٹ

چندی گڑھ: سابق وزیر اعلیٰ اور قائد حزب اختلاف بھوپندر سنگھ ہڈا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ریاست میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری، اگنی پتھ، بدعنوانی، شاملات اراضی، پانی جمع ہونے، بوسیدہ سڑکوں سمیت کئی مسائل پر حکومت کچھ کرنے کو تیار نہیں ہے۔

انہوں نے شہریوں کو رکھشا بندھن کی مبارکباد دی اور یوم آزادی کی پیشگی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر چلائی جارہی ترنگا مہم سے متعلق حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یوم آزادی کے موقع پر سب کو ترنگا لہرانا چاہیے کیونکہ یہ ہماری آن، بان اورشان ہے، لیکن ڈپو ہولڈر کے ذریعہ غریبوں کوزبردستی 20-20 روپے میں جھنٹے فروخت کرنا قابل مذمت ہے۔

بھوپندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے اسمبلی کے مانسون اجلاس میں مفاد عامہ کے کئی مسائل اٹھائے۔ یہاں تک کہ خود حکمران جماعت بی جے پی اور جے جے پی کے ممبران اسمبلی نے ریاست میں بدعنوانی اور حالت زار کی شکایت کی۔ خوداتحاد کے ایم ایل اے نے حکومت کی ترقی کو بے نقاب کیا۔ یہ تو اب سب کو معلوم ہے کہ موجودہ حکومت میں شراب، رجسٹری، بھرتی، پیپر لیک، دھان، صفائی سمیت کئی گھوٹالے ہوئے ہیں، لیکن تحقیقات کے نام پر حکومت صرف ایس آئی ٹی تشکیل دیتی ہے، جس کی رپورٹ کبھی سامنے نہیں آتی۔ موجودہ حکومت میں ایس آئی ٹی کا مطلب اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نہیں ہے بلکہ سیٹنگ انویسٹی گیشن آن ٹیبل ہوگیا ہے۔

ہڈا نے کہا کہ حکومت تعلیم اور صحت سمیت ہر محاذ پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔ عالم یہ ہے کہ اسکولوں میں اساتذہ نہیں ہیں اور ہسپتالوں میں ڈاکٹر نہیں ہیں۔ محکمہ صحت میں 10 ہزار آسامیاں خالی ہیں لیکن حکومت نوجوانوں کو روزگار نہیں دینا چاہتی۔ سی ایم آئی ای کے مطابق، آج ریاست کو 26.9 فیصد بے روزگاری کا سامنا ہے۔ نیتی آیوگ کے اعداد و شمار کے مطابق بھی ہریانہ کی بے روزگاری کی شرح قومی اوسط سے 37 فیصد زیادہ ہے۔

یواین آئی

یہ بھی پڑھیں: Congress MLA Targets Smriti Irani: اسمرتی ایرانی سے متعلق کانگریس رکن اسمبلی کا متنازعہ ٹوئٹ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.