نئی دہلی: مرکز نے جمعرات کو اعلان کیا کہ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس 18 سے 22 ستمبر تک قومی دارالحکومت میں منعقد کیا جائے گا۔ مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے X پر ایک پوسٹ میں، جسے پہلے ٹویٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، کہاکہ "پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس (17 ویں لوک سبھا کا 13 واں اجلاس اور راجیہ سبھا کا 261 واں اجلاس) 18 سے 22 ستمبر تک بلایا جا رہا ہے جس کی 5 نشستیں ہوں گی۔ امرت کال کے درمیان پارلیمنٹ میں نتیجہ خیز بحث و مباحثے کے منتظر ہیں۔
-
Special Session of Parliament (13th Session of 17th Lok Sabha and 261st Session of Rajya Sabha) is being called from 18th to 22nd September having 5 sittings. Amid Amrit Kaal looking forward to have fruitful discussions and debate in Parliament. pic.twitter.com/b3PIRngpOs
— Pralhad Joshi (@JoshiPralhad) August 31, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Special Session of Parliament (13th Session of 17th Lok Sabha and 261st Session of Rajya Sabha) is being called from 18th to 22nd September having 5 sittings. Amid Amrit Kaal looking forward to have fruitful discussions and debate in Parliament. pic.twitter.com/b3PIRngpOs
— Pralhad Joshi (@JoshiPralhad) August 31, 2023Special Session of Parliament (13th Session of 17th Lok Sabha and 261st Session of Rajya Sabha) is being called from 18th to 22nd September having 5 sittings. Amid Amrit Kaal looking forward to have fruitful discussions and debate in Parliament. pic.twitter.com/b3PIRngpOs
— Pralhad Joshi (@JoshiPralhad) August 31, 2023
تاہم، سیشن کے ایجنڈے پر کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا۔ 9 اور 10 ستمبر کو نئی دہلی میں جی 20 سربراہی اجلاس کے کچھ دن بعد 18 ستمبر کو پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس منعقد ہوگا۔ ابھی تک یہ بھی واضح نہیں ہے کہ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس پارلیمنٹ کی پرانی عمارت میں ہو گا یا پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں، جس کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی نے جون میں کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Third INDIA Alliance Meeting ممبئی میں آج سے اپوزیشن اتحاد انڈیا کا اجلاس
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس، جو 20 جولائی کو شروع ہوا تھا، اس مہینے کی 11 تاریخ کو اختتام پذیر ہوا۔ اس اجلاس کے دوران 23 دنوں میں 17 اجلاس ہوئے۔ اپوزیشن پارٹیوں نے منی پور کے معاملے پر تقریباً ہر روز ایوان میں ہنگامہ کیا تھا۔ تاہم اس دوران حکومت نے ہنگامہ آرائی کے درمیان کئی اہم بلوں کو منظور کرایا۔