نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے لوک سبھا میں منی پور تشدد پر بولنے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اگر وہ ایسا پہلے کر لیتے تو پارلیمنٹ کا وقت بچ جاتا اور اہم بلوں پر بحث ہوتی۔ کھڑگے نے کہا کہ جب پی ایم مودی پارلیمنٹ میں منی پور کے بارے میں پہلے ہی بول چکے تھے تو انہیں سیشن کے اختتام پر ایوان میں کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری کو معطل کرنے کی کارروائی نہیں کرنی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ روایت اچھی نہیں اور جمہوریت کے لیے بہت خطرناک ہے۔
انہوں نے کہا، ’’شکریہ وزیر اعظم جی، آخر میں آپ نے ایوان میں منی پور تشدد پر بات کی۔ ہمیں یقین ہے کہ منی پور میں امن کی بحالی کی رفتار تیز ہوگی، ریلیف کیمپوں سے لوگ اپنے گھروں کو لوٹیں گے۔ ان کی بحالی ہوگی۔ ان کے ساتھ انصاف ہوگا۔ اگر آپ اپنی ضد اور تکبر پہلے چھوڑ دیتے تو پارلیمنٹ کا قیمتی وقت بچ جاتا۔ اہم بل اچھی بحث کے ساتھ منظور ہو جاتے۔''
مزید پڑھیں: PM Modi Speech in Parliament لوک سبھا میں عدم اعتماد تحریک پر وزیراعظم مودی کی تقریر
Adhir Ranjan Chaudhary Suspended کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری کو لوک سبھا سے معطل کر دیا گیا
کھڑگے نے کہا ’’ہمیں دکھ ہے کہ منی پور تشدد جیسے بڑے معاملے پر اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد جیسے پارلیمانی ہتھیار کا استعمال کرنا پڑا۔ لیکن آپ نے ایوان کو انتخابی ریلی کے طور پر بھی استعمال کیا۔ آخری مرحلے میں لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری کو معطل کر دیا گیا جو کہ انتہائی غیر جمہوری عمل ہے اور یہ بدقسمتی کی بات ہے۔ یہ حکام کے تکبر اور بدنیتی کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ روایت آئین اور پارلیمانی جمہوریت دونوں کے لیے بہت مہلک ثابت ہوگی۔ ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔''
یواین آئی